امریکی ایوان نمائندگان کی قرارداد کے خلاف قومی اسمبلی میں قرارداد منظور

57

اسلام آباد: قومی اسمبلی میں حکومت کی جانب سے امریکی ایوان نمائندگا ن کی قرارداد کے خلاف قرارداد بھاری اکثریت سے منظور کرلی گئی اور اس کو پاکستان کے اندورونی معاملات میں مداخلت گردانتے ہوئے کہا گیا کہ امریکی قرارداد پاکستان کے سیاسی اور انتخابی عمل سے مکمل طور پر لاعلمی کا مظہر ہے۔

حکمران جماعت پاکستان مسلم لیگ (ن) کی رکن قومی اسمبلی شائستہ پرویز ملک نے امریکی ایوان نمائندگان کی پاکستان کے بارے میں منظور کی گئی حالیہ قرارداد پر قومی اسمبلی کے اجلاس میں قرارداد پیش کی جس کو اکثریت کی بنیاد پر منظور کرلیا گیا جبکہ سنی اتحاد کونسل کی جانب سے احتجاج اور شور شرابا کیا گیا اور نعرے بازی کی گئی۔

شائستہ پرویز ملک نے قرارداد کا متن پڑھتے ہوئے کہا کہ امریکی ایوان نمائندگان میں 25 جون 2024 کو “پاکستان میں جمہوریت کی حمایت کا اظہار” کے عنوان سے منظور کی گئی قرارداد کا ایوان نوٹس لے رہا ہے۔

قرارداد میں کہا گیا کہ پاکستان 1973 کے آئین کی روح کے مطابق جمہوریت کے عالمی اصولوں اور اس میں درج بنیادی انسانی حقوق کو برقرار رکھنے کے عزم کا اعادہ کرتا ہے۔

ایوان نے قرار دیا کہ ہمارے عوام کی امنگوں اور ہمارے بانیان کے وژن کے مطابق مذکورہ بالا اصولوں کی حفاظت اور ان کو برقرار رکھنے کے لیے پاکستان کی کوششوں کا اعادہ کرتے ہیں، ایک مضبوط اور مستحکم جمہوری معاشرے کی تعمیر کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کرتے ہیں۔

شائستہ پرویز ملک نے کہا کہ یہ امر افسوس ناک ہے کہ امریکی ایوان نمائندگان کی قرارداد واضح طور پر پاکستان کے سیاسی اور انتخابی عمل کے نامکمل اور غلط فہمی کا نتیجہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ بات بھی افسوس ناک ہے کہ یہ قرارداد 8 فروری 2024 کو ہونے والے عام انتخابات میں لاکھوں پاکستانیوں کے حق رائے دہی کے آزادانہ استعمال کو تسلیم نہیں کرتی۔

حکمران جماعت کی رکن اسمبلی نے کہا کہ ایک آزاد اور خودمختار ملک کی حیثیت سے پاکستان اپنے اندرونی معاملات میں کسی قسم کی مداخلت قبول نہیں کرے گا اور مذکورہ امریکی قرارداد ایسا کرنے کی کوشش ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ ایوان امریکا کے ساتھ مضبوط، باہمی احترام اور تعاون پر مبنی برابری کی بنیاد پر دوطرفہ تعلقات کے عزم کا اعادہ کرتا ہے اور اس امید کا اظہار کرتا ہے کہ مستقبل میں امریکی کانگریس ہمارے عوام اور دونوں ممالک کے باہمی فائدے کے لیے تعاون کے راستوں پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے پاک-امریکا دوطرفہ تعلقات مضبوط بنانے میں مزید تعمیری کردار ادا کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک کے اندرونی معاملات میں اس طرح کی مداخلت نامناسب ہے، یہ کسی صورت عالمی طاقتوں کو زیب نہیں دیتا کہ کسی بھی ملک کے اندرونی معاملات میں دخل اندازی کرے۔

Comments are closed.