جنیوا:اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے افغانستان کو نقد رقم کی فراہمی کی اپیل کر دی۔
جاری کئے گئے ایک بیان میں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا ہے کہ افغانستان کو معاشی بحران سے بچنے کے لیے نقد رقم کی فراہمی ضروری ہے۔انہوں نے کہا کہ معاشی بحران افغان عوام کے لیے تباہ کن اور دہشت گردوں کے لیے نعمت ثابت ہو گا، یو این ایلچی نے خبردار کیا تھا کہ افغانستان کو پیسے نہ ملے تو شدید بحران پیدا ہو سکتا ہے۔
سیکر ٹری جنرل اقوامِ متحدہ نے کہا کہ ممکنہ تباہ کن صورتِ حال سے بچنے کے لیے راستہ نکالنا ہو گا، آئی ایم ایف چیف سے افغانستان سے متعلق بات چیت ہوئی تھی۔ان کا کہنا ہے کہ افغانستان کو رقم کی فراہمی کے لیے چھوٹ یا میکانزم پر اتفاق کرنا ہو گا، آئی ایم ایف نے 440 ملین ڈالرز کے نئے ایمرجنسی ریزرو تک طالبان کی رسائی روکی ہوئی ہے۔
انتونیو گوتریس کا کہنا ہے کہ افغان سینٹرل بینک کے 10 ارب ڈالر کے اثاثے بھی بیرونِ ملک منجمد ہیں، افغانستان کو یمن کے طرز پر رقم فراہم کی جا سکتی ہے۔
واضح رہے کہ یمن میں 1 اعشاریہ 5 ملین غریب خاندانوں کو یونیسیف کے تحت ماہانہ ادائیگی کی جاتی ہے، جنگ سے تباہ حال یمن کے لیے پروگرام عالمی بینک کے تعاون سے چلایا جا رہا ہے۔