نئی دہلی:علیحدگی پسند سکھوں کی عالمگیر تحریک سے پریشان بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے اپنے برطانوی ہم منصب رشی سوناک کو ٹیلی فون کیا اور خالصتان کے حامیوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا مطالبہ کردیا۔
بھارتی جبر سے آزادی، اپنے حقوق کی جنگ اور نئے آزاد وطن کے لیے جدوجہد کرنے والے خالصتان کے رہنماؤں اور کارکنان نے برطانیہ، کینیڈا اور امریکا سمیت دیگر ممالک میں مظاہرے کرکے نام نہاد سیکولر اسٹیٹ کا چہرہ بے نقاب کردیا ہے۔
لندن میں مظاہرین نے انڈین ہائی کمیشن کی عمارت سے بھارتی پرچم اتار کر خالصتان کا جھنڈا لہرادیا تھا۔ عالمی سطح پر ہونے والی سبکی سے مودی سرکار سٹپٹا کر رہ گئی۔
گھبراہٹ کے شکار نریندر مودی نے اپنے برطانوی ہم منصب رشی سوناک سے فون پر رابطہ کیا اور منتیں کیں کہ گزشتہ ماہ لندن میں بھارتی ہائی کمیشن سے بھارتی جھنڈا اتار کر خالصتان کا پرچم لہرانے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے۔
برطانوی وزیراعظم رشی سوناک بھارتی نژاد برطانوی ہیں اور مودی نے سمجھا کہ شاید وہ اس تعلق کی بنا پر خالصتان کے حامیوں کے خلاف کارروائی کرکے ان کی مدد کریں گے۔
تاہم برطانوی وزیراعظم رشی سوناک نے جواب دیا کہ اگر کسی نے برطانوی قوانین اور سماجی روایات کی خلاف ورزی کی ہے یا کسی کو نقصان پہنچایا ہے تو قانون ضرور حرکت میں آئے گا۔
واضح رہے کہ انڈین ہائی کمیشن کی عمارت سے بھارتی پرچم اتار کر خالصتان کا جھنڈا لہرانے کی ذمہ داری سکھوں کی تنظیم دل خالصہ نے قبول کی تھی جس کے حامیوں کی بڑی تعداد برطانیہ میں رہتی ہے۔
Comments are closed.