جڑانوالہ واقعہ کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے، اقلیتوں کا تحفظ کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے ،امام قاضی عبدالعزیز چشتی

195

لوٹن: اسلام کے نام پر لی گئی ریاست پاکستان میں بسنے والے مسلمانوں، عیسائیوں، ہندوؤں ،سکھوں اور دیگر اقلیتوں کی حفاظت کرنا حکومت وقت کی بنیادی ذمہ داری ہے۔

ان خیالات کا اظہار جامع اسلامیہ غوثیہ لوٹن کے مہتمم اور خطیب امام قاضی عبدالعزیز چشتی ایم ابی ای نے جمعۃ المبارک کے خطبہ کے دوران خطاب کرتے ہوئے کیا، انہوں نے جڑانوالہ میں ہونے والے واقعہ میں عیسائی برادری کے ساتھ بہمانہ سلوک، تشدد اور جبر کے خلاف نمازیوں نے ہاتھ کھڑے کر کے ایک مذمتی قرار داد بھی پیش کی۔

اس موقع پر انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کے سبز حلالی پرچم پر سفید رنگ اقلیتوں کو پاکستان میں پرامن اور عزت اور وقار کے ساتھ رہنے کی ضمانت دیتا ہے، اقلیتیں ہمارے رحم وکرم پر نہیں بلکہ آئین میں دی گئی سہولتوں کے مطابق زندگی گزارنے کی حقدار ہیں۔

انہوں نے مزید کہا ہم کسی شخص یاکسی تنظیم یا کسی برادری کو اسلام کے تشخص کو بگاڑنے کی اجازت نہیں دے سکتے جو لوگ ایسا کام کرتے ہیں وہ مسلمانوں اور پاکستان کے دشمن ہیں ان لوگوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے ۔

ہم اقلیتی برادری سے بھی توقع کرتے ہیں وہ کسی کے بہکاوے میں نہیں آئے،اس موقع پر سابق مئیر ریاض بٹ ،پروفیسر ظفر خان ، صاجزادہ ضیالمصطفے قاضی ، حافظ محمد کامران ، خلیفہ صوفی کرامت حسین ، الحاج نثار راٹھور ، قاضی علی اصغر قریشی ، فیاض قریشی ، عاصم لطیف ، حاجی خورشید بٹ ،خواجہ ایوب بٹ ،خلیفہ محمد محفوظ بٹ ، راجہ مظفر اقبال ،اور دیگر معززین موجود تھے ۔

Comments are closed.