لاہور:پاکستان مسلم لیگ (ن) کے اندر موجود مفاہمتی پالیسی کا حامی گروپ نواز شریف کی وطن واپسی مؤخر کرانے کے لیے سرگرم ہوگیا اور اس نے نواز شریف کی واپسی کو فی الحال ملتوی کرنے کی تجویز دے دی۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق مفاہمتی گروپ نے اپنی تجویز نواز شریف تک پہنچا بھی دی ہے تاہم نواز شریف نے تجویز پر فوری طور پر ردعمل دینے سے گریز کیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مفاہمتی گروپ کا موقف ہے کہ فی الحال مہنگائی، بے روزگاری اور بے تحاشا یوٹیلیٹی بلز سے پریشان عوام کو نواز شریف کی وطن واپسی میں زیادہ دلچسپی نہیں ہے، شہباز شریف، مریم نواز اور حمزہ شہباز لاہور میں عوامی رابطہ مہم شروع کر کے عوامی رائے بھانپ چکے ہیں اس لیے موجودہ حالات میں عوام کی جانب سے نواز شریف کے شایان شان استقبال کی توقع رکھنا مناسب نہیں۔
پارٹی ذرائع کے مطابق عام انتخابات کی تاریخ کا ابھی اعلان نہیں ہوا، عام انتخابات کے قریب یا باقاعدہ تاریخ کا اعلان ہونے کے بعد نواز شریف وطن واپس آئیں تو زیادہ بہتر ہے۔
ذرائع کے مطابق سینئر لیگی رہنما شاہد خاقان عباسی بھی لندن میں نواز شریف سے ملاقات میں یہی موقف دہرا چکے ہیں تاہم نواز شریف واپسی کا ذہن بنا کے اور پارٹی کو استقبال کی تیاری کا کہہ چکے ہیں۔
دوسری جانب اس رائے کے برعکس ن لیگ میں موجود دوسرے گروپ کا کہنا ہے کہ نواز شریف کی واپسی کو ملتوی کیا گیا تو عوام میں ہمارا اچھا تاثر نہیں جائے گا اس لیے قائد وطن واپسی کے اپنے فیصلے پر قائم رہیں۔
Comments are closed.