راولپنڈی: ترجمان پاک فوج میجر جنرل احمد شریف نے کہا ہے کہ 9 مئی فوج نہیں بلکہ پورے پاکستان کے عوام کا مقدمہ ہے، 9 مئی کرنے اور کروانے والوں کو آئین کے مطابق سزا دینی پڑے گی۔
ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل احمد شریف چوہدری نے جی ایچ کیو راولپنڈی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ٹھوس شواہد موجود ہیں ٹی ٹی پی پاکستان میں دہشتگردی کیلئے افغان سرزمین استعمال کررہی ہے، پاکستان نے دہشت گردی کے جواب میں افغانستان میں دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہوں کے خلاف کارروائی کی ہے، دہشتگردوں اور ان کے سہولت کاروں کی سرکوبی کے لیے ہر حد تک جائیں گے، فوج کی اولین ترجیح ملک میں امن قائم کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بشام میں چینی انجینئرز پر خود کش حملے کی کڑیاں بھی سرحد پار ملتی ہیں، اس حملے کی منصوبہ بندی افغانستان میں کی گئی، دہشتگردوں اور سہولت کاروں کو افغانستان سے کنٹرول کیا جارہا تھا، پاکستان میں دہشتگرد حملوں کا مقصد معاشی ترقی کو نقصان پہنچانا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ گوادر پورٹ اتھارٹی کالونی پر حملے کو فوجی جوانوں نے ناکام بنایا، 8 دہشتگردوں کو ہلاک کیا، دہشت گردی کی ناکام کارروائیاں ثبوت ہیں کہ فورسز دشمن کے عزائم کو ناکام بنا رہی ہیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ بھارت پاکستان میں دہشت گردی کررہا ہے، بھارتی ایجنسیوں نے پاکستان میں 2 شہریوں کو قتل کیا، پاکستان دہشتگردی کے نیٹ ورک کو ختم کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑےگا، بھارتی فوج ایل او سی پرمعصوم شہریوں کونشانہ بناتی ہے، اسے منہ توڑ جواب دیا ہے اور دیتے رہیں گے، بھارتی فوج مقبوضہ کشمیرمیں بےگناہ کشمیریوں کوشہید کررہی ہیں، بھارتی ایجنسیاں پاکستانیوں کےقتل میں ملوث ہیں۔
میجر جنرل احمد شریف نے زور دیا کہ لاپتہ افراد کے مسئلے کو بڑھاچڑھا کر پیش کیا جاتا ہے، متعدد لاپتہ افراد دہشت گرد حملوں میں ملوث تھے اور جوابی کارروائیوں میں ہلاک ہوئے، ان کے تانے بانے بیرون ملک سے ملتے ہیں، پاکستان میں دہشتگردوں کیلیے کوئی جگہ نہیں، انہیں کٹہرے میں لانے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ 9 مئی فوج نہیں بلکہ پورے پاکستان کے عوام کا مقدمہ ہے، 9 مئی کرنے اور کروانے والوں کو آئین کے مطابق سزا دینی پڑے گی، انہیں سزا نہ دی گئی تو ملک میں کسی کی جان مال آبرو محفوظ نہیں رہے گی، سزا و جزا کے نظام پر یقین برقرار رکھنے کےلیے انہیں سزا دیں اور جلد از جلد دیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن اس پر بنتا ہے جس کے بارے میں کوئی ابہام ہو، یہاں تو سب کچھ واضح ہے، سچ کھل کر سامنے آگیا تو فالس فلیگ آپریشن کا پروپیگنڈا کیا گیا، ہم 9 مئی پر جوڈیشل کمیشن کے لیے تیار ہیں لیکن پھر پوری تہہ تک جائیں۔میجر جنرل احمد شریف نے کہا کہ سب نے اپنی آنکھوں سے اس واقعے کو ہوتے دیکھا، کس طرح لوگوں کی ذہن سازی کی گئی، فوج اور اس کی قیادت کے خلاف لوگوں کے ذہن بنائے گئے، سیاسی رہنماؤں نے چن چن کر بتایاکہ یہاں حملہ کرو، عوام اورفوج میں نفرت پیدا کرنے والوں کو کیفر کردار تک نہ پہنچایا جائے تو نظام انصاف پر سوال اٹھتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن اس بات کا بھی احاطہ کرے کہ 2014 کے دھرنے کے مقاصد کیا تھے، پارلیمنٹ پی ٹی وی حملے کا جائزہ لے، کس طرح لوگوں کو ریاست کے خلاف کھڑے ہونے کی ہمت دی گئی کہ سول نافرمانی کریں، بجلی بلز جلائیں، کے پی سے اسلام آباد پر دھاوا بولا گیا، آئی ایم ایف کو خط لکھے گئے، پاکستان کو پیسے نہ دینے کے لیے لابنگ کی گئی، کہاں سے فنڈنگ ہو ہی تھی، سوشل میڈیا پر اداروں کے خلاف کون نفرت پھیلا رہا تھا۔ایک سوال کے جواب میں ترجمان پاک فوج نے کہا کہ مذاکرات یا بات چیت فوج یا اداروں کو نہیں بلکہ سیاسی پارٹیوں کو زیب دیتی ہے، سیاسی انتشاری ٹولے سے کوئی بات چیت نہیں ہوسکتی، اس کےلیے صرف ایک ہی رستہ ہے کہ صدق دل سے معافی مانگے، نفرت کی سیاست چھوڑنے کا وعدہ کرے، تعمیری سیاست میں حصہ لے۔
میجر جنرل احمد شریف نے کہا کہ 8 فروری کو عام انتخابات میں ٹرن آؤٹ 47 فیصد تھا، ساڑھے 6 کروڑ لوگوں نے ووٹ دیا، مخصوص پارٹی کو ایک کروڑ 85 لاکھ ووٹ ملے ، جبکہ باقی ووٹ دیگر سیاسی جماعتوں کو ملے، کل ووٹوں کا صرف 31 فیصد ایک مخصوص پارٹی کو ملا، باقی 70 فیصد ووٹ ان کے بیانیے کو نہیں ملا، اکثریت دوسری طرف ہے۔انہوں نے کہا کہ مجموعی آبادی کے حساب سے صرف 7.5 فیصد لوگوں نے اس جماعت کو ووٹ دیا، 93 فیصد آبادی ان کے بیانیے کے ساتھ نہیں کھڑی، ہمیں یقین ہے کہ اسے ملنے والے ووٹ کا مقصد بھی یہ نہیں کہ یہ ووٹ 9 مئی کے حق میں اور فوج کے خلاف تھا، الیکشن میں فوج کی سیاسی مداخلت کا کوئی ثبوت ہے تو متعلقہ آئینی اداروں کے سامنے رکھا جائے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ ہم کسی خاص سیاسی سوچ کولےکرآگےنہیں بڑھتے، ہمارے لیےعوام کی نمائندہ تمام جماعتیں قابل احترام ہیں، جھوٹ اورفریب کوعوام کی مدد سےشکست دیں گے۔انہوں نے کہا کہ فوجیوں کی فلاح وبہبود کیلئےایک مربوط نظام ہے، پاک فوج نے100ارب روپےٹیکسز کی مد میں جمع کرائے، پاک فوج کےذیلی اداروں نے260ارب روپےٹیکسز جمع کرائے، فوجی فاؤنڈیشن نے223ارب روپے، ڈی ایچ اےنے23ارب، این ایل سی نےساڑھے3ارب روپےکےٹیکس جمع کرایا، پاک فوج کی خدمات کی قیمت ادا نہیں کی جاسکتی، کیاشہدا کےلواحقین کی ذمہ داری ہماری نہیں؟ تنقیدکرنےوالےخود ڈی ایچ اےمیں رہناپسند کرتےہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایس آئی ایف سی میں فوج کاکردار سہولت کاری کاہے، ہماراکام اتھارٹیز کی مدد کرناہے،ان کی جگہ لینانہیں، دنیابھرمیں کئی حکومتوں نےمعاشی منصوبوں میں فوج کواستعمال کیا۔ترجمان پاک فوج میجر کا کہنا تھا کہ آئین میں آزادی اظہار رائے ہے لیکن اس کے پیچھے چھپ کر پاکستان کی سالمیت، سیکیورٹی اور دفاع پر وار نہیں کیا جاسکتا، دوست ممالک سے روابط کو نقصان نہیں پہنچایا جاسکتا، قوم کی اخلاقیات تباہ نہیں کیا جاسکتا، ریاست اور افواج کے خلاف پراپیگنڈے کی اجازت نہیں۔
Comments are closed.