غزہ میں نمازِ فجر کے دوران اسکول پر اسرائیلی حملہ، 100 سے زائد فلسطینی شہید

50

غزہ : مشرقی غزہ کے علاقے الدراج میں اسکول پر اسرائیلی حملے میں 100 سے زائد فلسطینی شہید ہوگئے۔

غیرملکی میڈیا کے مطابق اسرائیل نے فجر کی نماز کے دوران اسکول پر حملہ کیا جہاں بے گھر فلسطینیوں نے پناہ لی ہوئی تھی، حملے میں درجنوں فلسطینی زخمی بھی ہوئے۔فلسطینی میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج نے غزہ کے التابعین اسکول پر 3 میزائل گرائے، اسرائیلی حملے کے وقت تقریباً 250 بے گھر فلسطینی فجر کی نماز ادا کر رہے تھے۔

غزہ حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے جان بوجھ کے شمالی غزہ کے التابعین اسکول کو نشانہ بنایا جبکہ اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ مشرقی غزہ کے علاقے الدراج میں یہ اسکول حماس کا مرکز تھا۔

دوسری جانب حماس کا کہنا ہے کہ غزہ میں بے گھر فلسطینیوں پر اسرائیلی حملہ ہولناک جرم ہے، التابعین اسکول پر حملہ اسرائیل کی جانب سے قتل و غارت جاری رکھنے کی تصدیق ہے۔حماس کا کہنا ہے کہ اسرائیل غزہ کی پٹی میں جرائم امریکی حمایت کے بغیر جاری نہیں رکھ سکتا، اسرائیلی حکومت کے جرائم میں امریکا شراکت دار ہے۔

عرب میڈیا کے مطابق الدرج میں اسکول پر 3 میزائل داغے گئے جن میں سے ہر ایک کا وزن 2 ہزار پاؤنڈ تھا۔ادھر اس حملے پر مصر نے کہا ہے کہ غزہ میں فلسطینیوں کا قتل ثبوت ہے کہ اسرائیل جنگ بندی نہیں چاہتا جبکہ اردن نے کہا ہے کہ غزہ میں اسکول پر اسرائیلی بمباری عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

اردن کی وزارت خارجہ کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل غزہ میں بے گھر افراد کی پناہ گاہوں کو منظم طریقے سے نشانہ بنا رہا ہے۔

علاوہ ازیں ایران نے بھی غزہ میں شیلٹر اسکول پر اسرائیلی حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ التابعین اسکول پر اسرائیلی حملہ نسل کشی اور انسانیت کیخلاف جرم ہے۔ایرانی وزارت خارجہ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اسرائیل نے واضح کردیا کہ وہ کسی عالمی اور اخلاقی اصولوں کا پابند نہیں، اسرائیل کا مقابلہ کرنے کا واحد راستہ فلسطینیوں کی عملی اور مضبوطی سے حمایت ہے۔

ایرانی وزارت خارجہ کی جانب سے مزید کہا گیا ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل غزہ میں اسرائیل کے جرائم کو روکے، غزہ کی صورتحال بین الاقوامی امن اور سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔ لبنان کا کہنا ہے کہ جنگ بندی کی کوششوں کے دوران فلسطینیوں کا قتلِ عام اسرائیل کے جنگ کو طول دینے کا ارادہ ظاہر کرتا ہے۔لبنانی وزارتِ خارجہ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ عالمی برادری فلسطینیوں کے تحفظ کے لیے متحد ہو اور انسانی تباہی ختم کرے۔

قطر نے بھی شیلٹر اسکول پر اسرائیلی حملے کی عالمی سطح پر تحقیقات کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔قطر کا کہنا ہے کہ شیلٹر اسکولوں پر اسرائیلی حملوں کی جانچ کیلئے یو این تحقیقات کار تعینات کیےجائیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق 7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں اب تک 39،699 فلسطینی شہید اور 91،722 زخمی ہوچکے ہیں۔ ان شہداء و زخمیوں میں خواتین اور بچوں کی بھی بڑی تعداد شامل ہے۔

دوسری جانب قطر، مصر اور امریکا، اسرائیل اور حماس پر 15 اگست سے جنگ بندی مذاکرات شروع کرنے پر دباؤ ڈال رہے ہیں جبکہ گزشتہ روز اسی طرح کا بیان یورپی یونین کی سربراہ ارسلا وان ڈیر لیین نے بھی دیا تھا۔

یورپی یونین کی سربراہ ارسلا وان ڈیر لیین نے کہا تھا کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کےمعاہدے کے لیے بین الاقوامی دباؤ میں اضافے کے ذریعے غزہ میں فوری جنگ بندی کی ضرورت ہے۔

Comments are closed.