لندن سے چوری مہنگی گاڑی "بینٹلی ملسن” کراچی سے برآمد

126

کراچی: پاکستان کسٹمز نے برطانوی خفیہ ایجنسی کی اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے برطانیہ سے چوری ہونے والی دنیا کی مہنگی ترین اور لگژری گاڑیوں میں شامل “بینٹلے ملسن” نامی لگژری کار کراچی میں ڈیفنس کے ایک بنگلہ سے برآمد کرلی ہے۔

چوری شدہ کار کی انٹرنیشنل مارکیٹ میں قیمت ساڑھے پانچ لاکھ ڈالر سے زائد ہے جو پاکستانی روپے میں 12کروڑ روپے سے زائد بنتی ہے۔ لندن سے چوری شدہ کار پاکستان تک پہنچنا اپنی جگہ ایک معمہ ہے لیکن حیرت انگیز طور پر بغیر دستاویزات کے پاکستان میں لائی گئی گاڑی کو سندھ ایکسائز اور موٹروہیکل ڈپارٹمنٹ نے رجسٹرڈ کرکے لوکل رجسٹریشن نمبر پلیٹ بھی جاری کردی جس سے سندھ ایکسائزاینڈ موٹروہیکل رجسٹریشن کے نظام پر بھی سوالیہ نشان لگ گیا ہے۔

لگژری کار غیر قانونی طریقے سے پاکستان لائے جانے سے کسٹم ڈیوٹی اور محصولات کی مد میں قومی خزانے کو 30 کروڑ 74لاکھ 27ہزار روپے کا نقصان بھی پہنچایا گیا۔ لندن سے چوری شدہ کار کی کراچی میں موجودگی کی اطلاع برطانوی انٹلیجنس ادارے نے متعلقہ ڈپارٹمنٹ کے ذریعے پاکستان کسٹمز کو دی جس پر عدالتی حکم پر ڈیفنس میں واقع اس بنگلے پر چھاپہ مارا گیا جہاں سے مہنگی اور لگژری بینٹلے ملسن کار برآمد ہوئی اور بنگلہ کا مالک جمیل شفیع کار کی ملکیت اور درآمد سے متعلق دستاویزات پیش کرنے میں ناکام رہا جس پر کسٹم حکام نے بنگلے کے مالک جمیل شفیع اور مذکورہ گاڑی فروخت کرنے والے بروکر نوید بلوانی کو گرفتار کرکے مقدمہ درج کرلیا ۔

کار کی فروخت کا سودا طے کرانے والے بروکر نوید بلوانی کی نشاندہی پر کار فروخت کرنے والے نوید یامین کی گرفتاری کے لیے ٹیمیں تشکیل دے دی ہیں۔ نوید یامین کا تعلق مبینہ طور پر کار اسمگلنگ کے بین الاقوامی گروہ سے بتایا جاتا ہے مبینہ طور پر نوید یامین مذکورہ چوری اور اسمگل شدہ مہنگی گاڑی کی فروخت میں ملوث گروہ کا سرغنہ بھی ہے۔

Comments are closed.