نیویارک:وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ بھارت اور مقبوضہ کشمیر میں ہندوتوا نظریے کو فروغ دیتے ہوئے مسلمانوں سمیت دیگر اقلیتوں کو تعصب کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔
ان خیالات کا اظہار جموں و کشمیر کے حوالے سے تنظیم تعاون اسلامی کے رابطہ گروپ کے اجلاس سے خطاب میں کیا۔ اُن کا کہنا تھا کہ گزشتہ ماہ بھارت کی جانب سے مقبوضہ جموں و کشمیر کے اسٹیٹس کی تبدیلی کو تین سال ہوگئے ہیں، یہ تبدیلی اقوام متحدہ کی قراردادوں کے خلاف ہے۔
انہوں نے کہا کہ اجلاس مقبوضہ جموں و کشمیر کے سیکیورٹی کے ماحول میں انسانی حقوق کی صورت حال کو سمجھنے میں معاون ہوگا، بھارت مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سمیت مستقل غیرقانونی اقدامات کررہا ہے۔
وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں 90 ہزار بھارتی فوجیوں کی موجودگی کا کوئی جواز نہیں، مقبوضہ جموں و کشمیر میں موجود حالیہ تاریخ کے ایک بڑے عسکری پڑاؤ کے نتیجے میں ماورائے عدالت قتل سمیت مختلف جرائم وقوع پذیر ہورہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں دوران حراست قتل کے واقعات کے علاوہ جعلی مقابلے اور چھاپے عام ہیں، مقبوضہ جموں و کشمیر میں ہندوستانی فوج کی جانب سے اب تک 15 ہزار کے لگ بھگ نوجوان کشمیریوں کو اغوا کیا جاچکا ہے۔
وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر کے باسیوں کو سزا دینے کے لئے پورے کے پورے گاؤں کو نذر آتش کردیا جاتا ہے، ہندوستانی حکام مقبوضہ جموں و کشمیر میں پوری حریت قیادت کو گرفتار کرچکے ہیں۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ بھارت میں آج اقلیتیں محفوظ نہیں جبکہ پاکستان میں اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ اولین ترجیح ہے، ہم نے اس معاملے میں قانون سازی کی اور اقلیتوں کو حقوق دیے۔ بھارت ہندوتوا نظریے پر عمل پیرا ہے اور آر ایس ایس کے ذریعے اقلیتوں کو نشانہ بنارہا ہے۔
Comments are closed.