لندن: گزشتہ برس 2022 میں پچاس سال میں سب سے زیادہ اموات کا انکشاف ہواہے۔برطانوی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق 2022 میں برطانیہ میں ساڑھے 6لاکھ سے زیادہ اموات رجسٹرہوئیں جو 2019کے مقابلے میں 9فیصد زیادہ اور 50برس میں وبائی مرض سے باہر اموات کی سب سے بڑی سطح ظاہرکرتی ہیں۔
رپورٹ مطابق کوویڈ سے اب بھی لوگوں کی اموات ہو رہی ہیں لیکن وبائی مرض کے آغاز کے مقابلے میں اب اموات کی تعداد کم ہے۔ 2022 میں کوویڈ سے تقریباً 38ہزار اموات ہوئیں جبکہ 2020میں یہ تعداد 95ہزارسے زیادہ تھی۔
رائل کالج آف ایمرجنسی میڈیسن کے صدر نے انتباہ کیا ہے کہ ایکسیڈنٹ اینڈ ایمرجنسی شعبے میں بحران ہفتے میں 300سے 500اموات” کا سبب بن سکتا ہے۔ متعدد مطالعات سے پتہ چلا ہے کہ کوویڈ کے شکار ہونے کے بعد ہفتوں اور مہینوں میں لوگوں کو دل کے مسائل اور فالج کا زیادہ امکان ہوتا ہے جو عام طور پر دل کے مسائل کی وجہ سے ہوتی ہے۔
دل کے مسائل میں اضافے کی طرف کچھ آن لائن ثبوت کے طور پر نشاندہی کرتے ہیں کہ کوویڈ کی ویکسین اموات میں اضافے کاسبب بن رہی ہیں، لیکن اس مخصوص ویکسین کا ضمنی اثر بنیادی طور پر لڑکوں اور جوانوں میں دیکھا گیا،جبکہ زیادہ اموات پچاس یا اس سے زیادہ عمر کے مردوں میں ہوتی ہیں اور یہ معاملات بہت کم ہوتے ہیں اور زیادہ ترمہلک نہیں ہوتے ہیں لیکن اموات کی زیادتی کا سبب بنتے ہیں ۔
جون 2022تک کے اعداد و شمار تمام وجوہات سے ہونے والی اموات کو دیکھتے ہوئے یہ ظاہر کرتے ہیں کہ ویکسین نہ لگوائے گئے لوگوں کے مرنے کا امکان ویکسین لگائے گئے لوگوں سے زیادہ تھا ۔دریں اثنابریڈ فورڈ کے سرکردہ ڈاکٹرز نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ فلو اور کووِڈ کی ویکسینیشن کے لیے آگے آئیں۔
جی پی اور ویسٹ یارکشائرانٹیگریٹڈ کیئر بورڈ کے میڈیکل ڈائریکٹرڈاکٹر جیمز تھامس نے کہکہ کرسمس اور نئے سال کے دوراندونوں وائرس کے کیسز میں تیزی سے اضافہ ہوا ہےلہذا آپ کے تحفظ کے لیے بوسٹر کی ضرورت ہے۔
Comments are closed.