لندن:شہید کشمیر حضرت مقبول بٹ کا جسد خاکی بھارت ۳۹ سالوں سے ان کے ورثا کے حوالے نہ کر کے اپنے آپ کو غنڈہ گرد ریاست ثابت کررہا ہے، ان خیالات کا اظہار جموں کشمیر لبریشن فرنٹ برطانیہ زون کے ترجمان سردار گلفراز خان نے نمائندہ سے خصوصی نشست میں کیا،ترجمان جموں کشمیر لبریشن فرنٹ برطانیہ زون سردار گلفراز خان نے بتایا ہم پورے برطانیہ سے ۱۱ فروری ۲۰۲۳ کو انڈین ہائی کمیشن لندن میں احتجاجی مظاہرے کریں گے، جس کے لئے ہماری تمام برانچز نے بھر پور عوامی رابطہ مہم چلائی تمام نظریاتی وطن پرست قوم پرست اور وحدت جموں کشمیر کے ماننے والوں سے بھر پور اپیل کی ہے۔
انڈیا نے ۷۵ سالوں سے جو ظلم وستم جموں کشمیر کے معصوم عوام سے روا رکھا ہے اس کی نظیر نہیں ملتی، انڈیا اس وقت مودی کی فاشسٹ رجیم میں ایک مکمل دہشتگرد اور غنڈہ ریاست کا روپ دھار چکا ہے، اس سے بڑا ظلم دینا میں کئی نہیں ہوتا کہ آپ شہید کشمیر حضرت مقبول بٹ جیسے اعلیٰ تعلیم یافتہ سیاسی آدرشو کے اعلی مقام پر فائز انسان کو صرف اس لئے پانبدوسلاسل کریں، تشدد کریں اور اس کو بے گناہ جبر اور طاقت کے نشے میں پھانسی کے پھندے پر لٹکا دیں، اس کا جرم صرف یہ ہے کہ وہ جموں کشمیر کی مکمل آزادی اور خودمختاری کا علمبردار ہے۔
اپنے وطن کی آزادی کی جدوجہد کے لئے وہ وہ مروجہ طریقہ اختیار کرتا ہے ، مہاتما گاندھی جواہر لال نہرو اور قائداعظم محمد علی جناح نے چنے تھے،اپنے وطن پر غاصب قوتوں کے خلاف آپ کو اقوام متحدہ یہ حق دیتا ہے، وطن کی آزادی اور خودمختار ی کے لئے سیاسی ، سفارتی، اور عسکری جدوجہد ہمیں یہ حق دیتا ہے، اگر مہاتما گاندھی نہرو اور محمد علی جناح ہندوستان اور پاکستان ہیرو ہیں بالکل اسی طرح شہید کشمیر حضرت مقبول بٹ جموں کشمیر کے عوام کے ہیرو ہیں جدید جموں کشمیر کی تحریک آزادی کے سرخیل اور منٹور ہیں ۔
مقبول بٹ شہید کو پھانسی دیکر ہندوستان نے اپنے جمہوری اور سیکولر دعوئو ں سے انحراف کیا ہے، ظلم کی انتہا یہ ہے کہ جنگ کے دوران بھی شہید ہونے والوں کے جسموں کو باعزت واپس کیا جاتا ہے، تاکہ ان کے ورثا ان کے جسد خاکی کو اپنے مذہبی عقائد کے مطابق سپرد خاک کرسکیں، دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کے دعویدار انڈیا مقبول بٹ کے جسد خاکی سے بھی خوف زدہ ہے، پھانسی دیکر ان کا جسم وہی تہاڑ جیل دہلی میں دفنا دیا، جموں کشمیر لبریشن فرنٹ برطانیہ زون دنیا کے ہر فورم پر شہید کشمیر اور افضل گرو کے جسد خاکی کی حوالگی اٹھتا رہے گا۔
چیئرمین جموں کشمیر لبریشن فرنٹ قا ئد انقلاب یسین ملک اور تمام سیاسی قیدیوں کی غیر مشروط رہائی کے کئے ہماری جدوجہد جاری رہے گی، جموں کشمیر آر پار دونوں قابض قوتوں کو یہ بات ذہن نشین کر لینی چا ہئے ، جموں کشمیر کے مسئلے کو طاقت اور جبر سے دبایا نہیں جاسکتا، جموں کشمیر کا مسئلہ سیاسی ہے اور اس کو اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق ہے حل کیا جاسکتا ہے کہ جموں کشمیر کے عوام کو جمہوری طریقے اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنیکا موقع دیا جائے ، جو بغیر کسی ڈر اور خوف بہترین خوشگوار ماحول میں ہی ہوسکتا ہے ، جس کے لئے ضروری ہے۔
جموں کشمیر سے تمام غیر ملکی افواج کا انخلا ہو، ۱۱فرور ۲۰۲۳ انڈین ہائی کمیشن لندن کے لئے والسال ماسٹر ارشد پرویز ، راسب کشمیری ، احمد فراز کی قیادت میں برمنگھم سے لیاقت لون، گلفراز خان رحمت حسین ، کی قیادت میں بھر پور شرکت ہوگی، لندن اور سلاو برانچز میزبان ہونے کے ناطے انتظامی معاملات کو دیکھیں گے لوکلی طور پر بھرپور شرکت ہوگی، ناٹنگھم سردار نسیم اقبال راجہ علی اصغر اور لیوٹن سے صابر گل اعجاز ملک یوسف چوہدری اور ظفر جونیئر کی قیادت میں قافلے شامل ہونگے، پیٹربرا اور بولٹن سے حاجی راسب کشمیر راجہ سکندر کی قیادت میں ۱۱ فروری انڈین ہائی کمشن لندن کے مظاہرے میں زبردست عوامی شرکت ہوگی،لیڈیز سے سردار امجد نواز اور ساتھی بھر پور شرکت کریں گے۔
Comments are closed.