کورونا بحران کے بعد ہیتھرو ایئرپورٹ مکمل طور پر فعال

99

لندن:ہیتھرو ائر پورٹ مکمل طور پر فعال ہونے کے بعد کورونا وبا سے پہلے کی سطح پر واپس آگیا ہے۔ ائر پورٹ کے انچارج جان ہالینڈ کائے نے کہا ہے کہ ملک کے مصروف ترین ائر پورٹ سے جنوری میں5.4 ملین مسافروں نے سفر کیا۔

یہ تعداد2020ء کے آغاز کے بعد بلند ترین ہے جبکہ بارڈر فورس کے ارکان کی ہڑتال کے باعث دسمبر میں ائر پورٹ کے نظام میں خلل بھی پڑا تھا۔ تاہم ائر پورٹ انتظامیہ نے کامیابی کے ساتھ ہڑتال سے نمٹا اور ہڑتال کے دوران امیگریشن کے لیے طویل قطاریں نہیں لگیں۔

انہوں نے کہا کہ ٹرمنل5پر ہاف ٹرم کے موقع پر10سے11برس کے بچے بھی ای گیٹ استعمال کرسکیں گے تاکہ امیگریشن کے مراحل ہموار طور پر طے ہوسکیں۔ جان ہالینڈ کائے نے کہا کہ انتظامات کے حوالے سے مسافروں کے اطمیان کی شرح وبائی مرض سے پہلے کی سطح یا اس سے بھی بلند ہے۔

جنوری میں97فیصد مسافروں کو سیکورٹی سے گزرنے میں10منٹ سے بھی کم وقت لگا۔ موسم گرما میں مسافروں کو ائر پورٹ مختلف وجوہ کے سبب تاخیر کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا۔ پروازوں میں تاخیر اور اچانک منسوخی کا مسئلہ بھی درپیش تھا لیکن اب صورت حال بدل چکی ہے اور انتظامات وبا سے پہلے کی سطح پر واپس آچکے ہیں اور ہاف ٹرم کے موقع پر خاندانوں کے ہمراہ سفر کرنے والوں کے استقبال کے لیے تیار ہیں۔

ائر پورٹ برٹش ایئر ویز اور ورجن اٹلانٹک کی چین کے لی ٹکٹوں کی فروخت کی حمایت کررہا ہے کیونکہ اس سے برطانوی برآمدات کی ایک بڑی مارکیٹ پھر کھل جائے گی۔ چین کی طرف سے زیرو کووڈ پالیسی میں نرمی کے فیصلے کا کاروباری طبقے نے خیرمقدم کیا ہے۔

Comments are closed.