انرجی بلز میں حکومتی مدد کی اسکیم اس ماہ ختم ہو جائے گی

88

لندن:انرجی ریگولیٹر آف جیم کی طرف سے انرجی فراہم کرنے والی کمپنیوں کو صارفین سے وصول کی جانے والی زیادہ سے زیادہ رقم کی حد کم کئے جانے کے باوجود اس کا فائدہ صارفین کو پہنچتا نظر نہیں آرہا کیونکہ مہنگائی سے پریشان گھرانوں کے انرجی بلز میں حکومتی مدد کی اسکیم مارچ میں ختم ہو جائے گی جس کے بعد ایک عام گھرانے کا سالانہ اوسط بل ڈھائی سے بڑھ کر تین ہزار تک جا پہنچے گا۔

حکومت نے ونٹر سپورٹ اسکیم کے تحت تمام گھرانوں کو انرجی بلز کی مد میں 400 پاؤنڈ کا ڈسکاؤنٹ دیا تھا، جنوری میں انرجی پرائس کیپ کی حد 4 ہزار 279 پاؤنڈ تھی، جسے اب ہول سیل قیمتوں میں کمی کے بعد آف جیم نے 3 ہزار 280 پاؤنڈ کر دیا ہے۔

ٹی یو سی کے جنرل سیکرٹری پال نوواک نے کہا ہے کہ انرجی بلز کی ادائیگی لوگوں کیلئے مشکل ہوگئی ہے۔ حکومت کو اپریل سے ہونے والے اضافے کو منسوخ کر دینا چاہئے۔ ہول سیل قیمتوں میں کمی کے بعد وزرا کے پاس اضافہ کو منسوخ کرنے کا کوئی جواز نہیں بچتا۔

چانسلر جریمی ہنٹ پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ حکومت انرجی بلز کی ادائیگی کیلئے منصوبے میں توسیع پر غور نہیں کر رہی البتہ اپریل سے بینفٹس کی ادائیگیوں میں اضافہ ہو جائے گا۔ آف جیم کے چیف ایگزیکٹو جوناتھن بریولی نے کہا ہے کہ اپریل سے ہونے والا اضافہ بہت سے لوگوں کیلئے قابل تشویش ہے لیکن مستقبل کے حوالے سے کچھ امیدیں بھی ہیں۔

گیس کا بحران شروع ہونے کے بعد پہلی مرتبہ ہول سیل قیمتوں میں کمی واقع ہوئی ہے تاہم اس کافوری اثر صارفین پر نہیں پڑے گا لیکن مارکیٹ میںبہتری پیدا ہونا شروع ہوگئی ہے۔

Comments are closed.