دماغی صحت کی حفاظت کے لیےتمباکو نوشی چھوڑنے پر زور؛ لوٹن کونسل

164

تمباکو نوشی کے قومی دن (8 مارچ) پر کونسل تمباکو نوشی کرنے والوں کی حوصلہ افزائی کر رہی ہے کہ وہ تمباکو چھوڑنے کا عہد کریں اور ڈیمنشیا کے خطرے کو کم کرنے میں مدد کریں۔

تمباکو نوشی دن منانے کا مقصد تمباکو نوشی کے خطرات کے بارے میں بیداری پیدا کرنا اور ان لوگوں کو رہنمائی اور مدد فراہم کرتا ہے جو تمباکو چھوڑنا چاہتے ہیں۔ اس سال کا تھیم ’’تمباکو نوشی کو روکنا دماغی صحت کی حفاظت کرتا ہے‘‘ ۔

الزائمر ریسرچ یوکے کے مطابق ڈیمنشیا 55 سال سے زاہد عمر کے لوگوں کے لیے سب سے زیادہ خطرناک ہے پھر بھی صرف 18% سموکر جانتے ہیں کہ تمباکو نوشی ڈیمنشیا کا باعث بنتی ہے جبکہ 70 فیصد سے زاہد اس بات سے گاہ ہیں کہ تمباکو نوشی سے پھیپھڑوں میں کینسر کا خطرہ بڑھ جاتا ہے اوریہ نظام دوران خون اور دماغ کو نقصان پہنچاتا ہے ۔

تمباکو نوشی دن کے موقع پر کونسل لیڈر Cllr Hazel Simmons MBE، پورٹ فولیو ہولڈر برائے صحت عامہ کونسلر ختیجہ ملک، چیف ایگزیکٹو رابن پورٹر اور پبلک ہیلتھ ڈائریکٹر سیلی کارٹ رائٹ نے تمباکو کنٹرول سے متعلق لوکل گورنمنٹ ڈیکلریشن پر دوبارہ دستخط کیے اور تمباکو استعمال سے نمٹنے کے لیے کونسل کے عزم کو دوبارہ قائم کیا ۔

لوٹن کونسل نے تمباکو کنٹرول کرنے کے لیے حال ہی میں پانچ سال 2023 -2028 کی حکمت عملی تیار کی ہے جس کا مقصد شہر کے اندر تمباکو کے استعمال کو کم اور کمیونٹی کی صحت اور تندرستی پر ہونے والے نقصانات کو محدود کرنا ہے۔ ایک اندازے کے مطابق لوٹن میں ہر سال 191 افراد سگریٹ نوشی کی وجہ سے موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔

اس موقع پر کونسل رہنما کونسلرهیزل سمنز نے کہا ہے کہ "تمباکو کا استعمال لوٹن کی صحت کو درپیش سب سے بڑے چیلنجوں میں سے ایک ہے۔ ہماری نئی حکمت عملی کا مقصد سگریٹ نوشی کرنے والوں کی اگلی نسل کو روکنا، تمباکو نوشی چھوڑنے والوں کی مدد کرنا، اور ہمارے شہر میں تمباکو کی غیر قانونی مصنوعات سے نمٹنا ہے۔ انہوں نے مذید کہا کہ لوکل گورنمنٹ ڈیکلریشن پر دوبارہ دستخط کر کے ہم تمباکو کنٹرول کو ترجیح بنانے کے اپنے عزم کا اعادہ کر رہے ہیں۔”

جبکہ صحت عامہ پورٹ فولیو ہولڈر کونسلر خدیجه ملک کا کہنا تھا کہ "تمباکو نوشی کو روکنے اور درکار مدد حاصل کرنے کے لیے "نو سگریٹ نوشی” کا دن بہترین وقت ہے اور ایسا کرنے سے آپ اپنی دماغی صحت کی حفاظت کریں گے اور ڈیمنشیا کے امکانات کو کم کریں گے۔

Comments are closed.