لندن:کارمینوفیکچررز نے خبردار کیا ہے کہ برطانیہ کو الیکٹرک گاڑیوں کی تیاری میں مقابلہ کرنے کے لیے اقدامات کرنے ہوں گے۔ رپورٹ کے مطابق آٹوموٹو انڈسٹری کے ایک ادارے نے دعویٰ کیا ہے کہ الیکٹرک وہیکل (ای وی) کی پیداوار میں بین الاقوامی سطح پر مقابلہ کرنے کی برطانیہ کی صلاحیت خطرے میں ہے۔ سوسائٹی آف موٹر مینوفیکچررز اینڈ ٹریڈرز (ایس ایم ایم ٹی) نے کہا ہے کہ حکومت کو دوسرے ممالک سے سخت مقابلے کے لیے فوری کارروائی کی ضرورت ہے۔
توانائی کی لاگت میں کمی، گرین ٹیکنالوجی کے منصوبوں کے لیے فنڈنگ میں تیزی اور آزاد تجارتی معاہدوں کو وسعت دینا ایس ایم ایم ٹی بلیو پرنٹ میں شامل اقدامات میں شامل ہیں جو یہ طے کرتے ہیں کہ ای وی کی پیداوار کی حوصلہ افزائی کیسے کی جائے۔ گرین آٹو موٹیو ٹرانسفارمیشن اسٹریٹیجی مزید فراخدلانہ سبسڈیز اور مجوزہ بیٹری پروڈکشن اسکیموں کیلئے ریڈ ٹیپ ٓ کم کرنے کا بھی مطالبہ کرتی ہے۔ ایس ایم ایم ٹی نے دعویٰ کیا کہ اس کا منصوبہ برطانیہ کو جدید ترین آٹوموٹیو مینوفیکچرنگ کے لیے دنیا کے سب سے زیادہ مسابقتی مقامات میں سے ایک بنائے گا۔
اس نے امریکہ میں افراط زر میں کمی کے ایکٹ اور یورپی یونین میں گرین ڈیل انڈسٹریل پلان کا جواب دینے کی ضرورت پر زور دیا، جس میں دونوں نے ای وی کی پیداوار کو فروغ دینے کے اقدامات کو نمایاں کیا۔ مکمل طور پر الیکٹرک یا ہائبرڈ گاڑیاں گزشتہ سال برطانیہ کی تیار کردہ تمام کاروں کا تقریباً ایک تہائی پر مشتمل تھیں، جن کی برآمدی قیمت10بلین پونڈز تھی۔ ایس ایم ایم ٹی کے چیف ایگزیکٹیو مائیک ہاوس نے کہاکہ برطانیہ کم کاربن توانائی، شاندار آراینڈ ڈی (ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ) اور انتہائی ہنر مند اور پیداواری افرادی قوت کی مدد سے ای وی پیداوار کی مضبوط بنیاد پر فخر کرتا ہے۔ ہمیں ان فوائد کو ضائع نہیں کرنا چاہیے۔
دنیا کے دیگر حصوں میں صفر اخراج والی گاڑیوں کی منتقلی کے لیے ٹربو چارجنگ کے ساتھ، ہمیں اس عالمی دوڑ میں مقابلہ کرنے کے لیے آگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔ ملک کے ہر حصے میں تبدیلی کا ضروری ہے اور تیز، فیصلہ کن کارروائی کے ساتھ ہم برطانیہ کے لیے وہ ترقی، ملازمتیں اور سبز خوشحالی فراہم کر سکتے ہیں جس کا یہ ملک مستحق ہے۔ برطانیہ میں نئی پیٹرول اور ڈیزل کاروں اور وینوں کی فروخت پر 2030 سے پابندی عائد کر دی جائے گی۔
Comments are closed.