4 مئی لیبرکو بہت بڑے سرپرائززکا سامنا کرنا پڑے گا جبکہ دوسری طرف ٹوری کا بالکل صفائیه ہوگا ان خیالات کا اظہار اپوزیشن لیڈر کونسل لب ڈیم کونسلر ڈیوڈ فرینکس نے لوٹن میں انتخابی مہم کے آغاز کے موقع پرسجائی گئ تقریب میں کیا ۔
لب ڈیم کمپین مینجر پیٹر چیپمین نے کہا کہ ٹاؤن سینٹر لیبر کنٹرول کونسل کے تحت شرمندگی کا باعث بن گیا ہے، 50% رہائشی اب وہاں جاتے ہی نہیں، مذید کہا کہ کچھ گلیوں میں ہفتوں تک خالی ڈبے اور کوڑے کرکٹ کا ڈھیر لگا رہتا ہے اور گھریلو فضلہ اکثر جمع رہتا ہے، ڈارٹ ٹرانزٹ جیسے منصوبوں پر کروڑوں روپے خرچ کیے جا چکے ہیں، کونسل کا قرضہ ریکارڈ سطح پر ہے جبکہ بنیادی سروسز ناکام ہیں، ٹیکس دہندگان کے پیسے کا ضائع ہے ۔
لب ڈیم ممبر ہاؤس آف لارڈز، لارڈ قربان حسین نے 2003 سے 2007 کی حکومت کی کامیابیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ آج پھر ہمارے پاس پھر امیدواروں کی ایک اچھی ٹیم ہے جیسے ہم نے 2003 میں 9 سے 21 نشستیں حاصل کیں تھیں اس بار ہمارے پاس 17 امیدوار ہیں اور ان نمبرز کے ساتھ کونسل میں مہجورٹی لینا اتنا بڑا چیلنج نہیں ہے، انہیں کامیاب کرانے میں اپنا کردار ادا کریں ۔
اس بار لب ڈیم 14 وارڈوں میں سے 17 کونسلرز کے ساتھ الیکشن میں حصہ لیں رہی ہے ، ایونٹ آرگنائزر ادریس لطیف جو ماضی میں لیبر کی سینئر پوزیشن پر تھے لیبر کو چھوڑ کر بیچ ہل وارڈ سے الیکشن لڑ رہیں ہیں نے شرکاء سمیت اپنی پوری ٹیم کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ بیچ ہل میں 1978 سے رہنے کے بعد میں نے ہمیشہ اس بات کو برقرار رکھا ہے کہ میں صرف اس علاقے کی نمائندگی کروں گا جس نے مجھے بہت کچھ دیا ہے اور اس بارے میں پرجوش ہوں اور آپ کا نمائندہ بننے کے لیے میں سمجھتا ہوں کہ یہ الیکشن لڑنے کا صحیح وقت ہے۔
تقریب میں قاضی عبدالعزیز چشتی ایم بی ای، خطیب مرکزی مسجد لوٹن حافظ اعجاز احمد، ڈائریکٹر الحرا ایجوکیشنل اینڈ کلچرل سنٹر لوٹن پروفیسر مسعود اختر ہزاروی، جے کے ایل ایف کے تحسین گیلانی، تحریک کشمیر کے چوہدری شریف، اشتیاق احمد، راجہ شاہد، ڈاکٹر طاہر، یاسر محمود، حاجی چوہدری محمد قربان حسین سمیت کمیونٹی نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔
Comments are closed.