لوٹن: PFUJ کے صدر افضل بٹ کے اعزاز میں افطار ڈنر

188

لوٹن(رپورٹ:شیراز خان+اسرار خان) لندن لوٹن میں پاکستان پریس کلب یوکے کے صدر شیراز خان کی افطاری پارٹی سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کے صدر افضل بٹ نے کہا ہے کہ پاکستان کے سیاست دان جب اپوزیشن میں ہوتے ہیں تو صحافیوں کے ساتھ کوئی زیادتی ہورہی ہو تو احتجاج میں شامل ہو کر صحافیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کررہے ہوتے ہیں لیکن جونہی اقتدار میں آتے ہیں تو پھر وہی سیاست دان حکمران بن کر آزادی اظہار رائے پر پابندیاں لگاتے ہیں صحافیوں اور میڈیا ہاوسزز کا گلہ دباتے ہیں موجودہ گیارہ ماہ میں صحافیوں پر ظلم تشدد اور پابندیوں کے ماضی کے تمام ادوار کے ریکارڈ ٹوٹ گئے انہوں نے اورسیز میں آباد صحافیوں سے اپیل کی ہے کہ پاکستان میں جمہوریت کی بقاء میڈیا کی آزادی، بنیادی انسانی حقوق کے تحفظ اور سول بالادستی کی خاطر سب اتحاد و اتفاق کے ساتھ PFUJ کی جدوجہد کا حصہ بن کر پاکستان کی سیاسی اور معاشی ترقی میں اپنا کردار ادا کرے ۔

پاکستان میں جب بھی کوئی مشکل گھڑی آئی، دل و جان سے اورسیز پاکستانیوں نے خدمت کی، اس بار پھر اوورسیز پاکستانی کمیونٹی بالعموم اور سیاسی، سماجی اور صحافی تنظیموں کوبالخصوص اپنا مثبت کردار ادا کرنا ہوگا انہوں نے مذید کہا کہ پاکستان میں پی ایف یوجے کا قیام 1950 میں معرض وجود میں آیا جس کا آٰئین نیشنل یونین آف جرنلسٹس برطانیہ کی مدد سے تیار کیا گیا تھا جس کے تحت آج تک پاکستان میں شہری آزادیوں اور پریس فریڈم کے لیے کام کیا جا رہا ہے PFUJ نے پاکستان کے شہریوں کے بنیادی حقوق کے تحفظ کیلئے ماضی میں کوڑے بھی کھائے اور قید و بند کی صعوبتیں بھی جھیلی ہیں PFUJ کا بنیادی مقصد پاکستان کے شہریوں کو حاصل بنیادی حقوق کا تحفظ کرنا ہے ان کا مذید کہنا تھا کہ پاکستان کے عام عوام کو جب ان بنیادی حقوق سے محروم یا دبایا جاتا ہے تب PFUJ پریس فریڈم موومنٹ چلاتی ہے اور ایک عوامی تحریک کے ذریعے سیاسی جماعتوں، اسٹیبلشمنٹ، حکومتوں اورعوام کے ٹیکس سے چلنے والے دیگر اداروں سے یہ پوچھتی ہے کہ وہ ان کے لئے کیا کر رہیں ہیں ۔

میڈیا کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ماضی کی حکومت نے بھی صحافیوں کے ساتھ ناروا سلوک روا رکھا آج پی ڈی ایم کی حکومت صحافیوں کی زبان بندی، قلم بندی اغواء، تشدد اور سیاسی انتقام کی لمبی داستانیں رقم کر رہی ہے اس اعتبار سے معاشرہ سیاسی، معاشی اور سماجی لحاظ سے اتنا تقسیم ہو چکا ہے کہ پاکستان کی تاریخ میں اس کی نظیر نہیں ملتی، پاکستان ڈیفالٹ لائن پر کھڑا ہے لیکن حکومت اور اپوزیشن کوکوئی پرواہ نہیں، انہیں صرف اپنی انا اورضد کی جنگ مقدم ہے جس میں غریب عوام دو وقت کی روٹی کو ترس رہی ہے اور ان کی عزت، مال اور جان کے تحفظ کیلئے جدوجہد کی سخت ضرورت ہے ۔

اس حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ PFUJ ایک سو سے زائد سول سوسائٹی کی تنظیموں کے ساتھ مل کر پاکستان کو اس معاشی اور سیاسی بحران سے نکالنے کیلئے تمام سیاسی جماعتوں پر مشتمل ایک کانفرنس کا اہتمام کرے گی جس میں پاکستان کو آگے لے جانے کے لیے رولز آف گیم طے کرنے ہونگے برطانیہ کا یہ دورہ بھی اسی اقدام کی ایک کوشش ہے، مذید کہا کہ انہوں نے پاکستان کے سابق وزیراعظم نواز شریف سے بھی ایک وفد کی صورت میں ملاقات کی اور انہیں کانفرنس میں شامل ہونے کی دعوت دی ہے اور برطانیہ میں موجود تمام مختلف صحافی تنظیموں کے عہدیداروں سے بھی ایک جوائنٹ میٹنگ اور آگے کے لیے کوئی لائحہ عمل طے کرنے کا عندیہ دیا۔

اس موقع پر پاکستان پریس کلب برطانیہ کے صدر شیراز خان نے صدر PFUJ افضل بٹ کو برطانیہ اور بالخصوص لوٹن آمد پرخوش آمدید کہا اور کہا کہ افضل بٹ پاکستان میں صحافیوں کی پبلک پراپرٹی ہیں، دن رات صحافیوں کے بنیادی حقوق کے تحفظ اور ان کی فلاح و بہبود کیلئے انتھک کوششیں کررہے ہیں، مذید پاکستان کے مسائل پر بات کرتے ہوئے کہا کہ اوورسیز پاکستانی پاکستان کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی ہیں لیکن پاکستان کی موجودہ بدحال معاشی صورتحال کی وجہ سے انہیں بہت پریشانیوں کا سامنا ہے جس میں نمایاں طور پر پاکستان ائیر لائن آپریشن کا بند ہونا اور مسافروں کو دوگنی قیمت میں ٹکٹ لے کر انٹرنیشنل فلائٹس کے ذریعے وطن واپس جانا ہوتا ہے۔

اس کی بنیادی وجہ پاکستان میں سیاسی اور معاشی عدم استحکام ہے جو حکومت کی غلط پالیسیوں کا نتیجہ ہے جس کے باعث ریاستی ادارے تنزلی کا شکار ہیں سیاسی اور معاشی بحران اتنا بڑھ گیا ہے کہ حکومت کو جیسے ٹس سے مس نہیں اس صورت حال سے نمٹنے کیلئے تازہ ملک گیر الیکشن واحد حل ہے جس کے تحت ملک واپس پٹڑی پر چل سکتا ہے انہوں نے اس حوالے سے برطانیہ کی مثال دی کہ یہاں ووٹ ہی نظام کی مضبوطی کی واحد دلیل ہے جس کے صحیح اور بروقت استعمال سے ملک خوشحال اور ترقی کر رہا ہے جبکہ ہمارے ہاں اس کا بلکل الٹ ہے اور نتیجہ 75 سال بعد بھی عوام بنیادی حقوق سے محروم ہیں انہوں نے ملک کو اس بحران سے نکالنے کیلئے پی ایف یو جے کی کوششوں کا خیر مقدم کیا اور یقین دلایا کہ پاکستان پریس کلب برطانیہ اس حوالے سے ہراول دستہ کا کردار ادا کرے گا وہ بطور صدر برطانیہ میں موجود تمام صحافیوں تنظیموں کو دعوت دیتے ہیں کہ وہ اس پلیٹ فارم میں شامل ہوں اور پاکستان میں شہریوں کی آزادی اور صحافیوں کے حقوق کے تحفظ کیلئے مل کر کریں۔

تقریب میں ڈپٹی لیڈر لوٹن بارو کونسل کونسلر راجہ محمد اسلم خان، چیئرمین پاکستان انٹرنیشنل ہیومن رائٹس آرگنائزیشن چوہدری عبدالعزیز، تحریک انصاف آزادکشمیر کے مرکزی رہنما ڈسٹرکٹ کونسلر کوٹلی آزاد کشمیر چوہدری غفارت شاہد، ڈاکٹر اظہر کونسلر چوہدری معروف پاکستان پریس کلب کے سینئر نائب صدر مسرت اقبال، لوٹن برانچ کے صدر اسرار خان ، ممبر ایگزٹیو کونسل ساجد احمد مرکزی لیڈر عوامی مسلم لیگ برطانیہ حاجی منیر، تحریک کشمیر برطانیہ کے سینئر نائب صدر چوہدری محمد شریف امجد امین بوبی اور دیگر نے بھی پاکستان کی موجودہ صورتحال پر اپنی تشویش کا اظہار کیا اور تجاویز پیش کی۔

تقریب کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے کیا گیا اور نظامت کے فرائض نائب صدر پاکستان پریس کلب یوکے اسرار راجہ نے ادا کیے جبکہ ڈاکٹر رضوان بٹ،پاکستان پریس کلب کے جنرل سیکٹری احتشام الحق قریشی، سیکٹری مالیات عتیق الرحمن چوہدری سمیت درجنوں افراد نے شرکت کی۔

Comments are closed.