وزائر مسلسل دوسرے سال تاخیر کے حوالے سے برطانیہ کی بدترین ائرلائن قرار

85

لندن:وزائر کومسلسل دوسرے سال تاخیر کے حوالے سے برطانوی ایئرپورٹ پر آمدورفت کرنے والی بدترین ائر لائن قرار دیاگیاہے ،تحقیق سے ظاہرہوا ہے کہ ہنگری کی ائر لائن گزشتہ سال اوسطاً 46منٹ6سیکنڈ کی تاخیر سے روانہ ہوئی ،یہ تاخیر اس سے پہلے سال کے مقابلے میں تین گنا زیادہ ہے ،کنزیومر گروپ وچ نے اس کو انتہائی تشویشناک قرار دیاہے اور کہا ہے کہ اس سے ظاہر ہوتاہے کہ سی اے اے کو زیادہ سخت اختیارات دیئے جانے چاہئیں ۔

وزایئر برطانیہ کے 8ائر پورٹس سے آپریٹ کرتی ہے جن میں برمنگھم ،ایڈنبرگ ،گیٹ وک اور لوٹن شامل ہے ، Tui دوسری بدترین ائرلائن ثابت ہوئی جو کہ اوسطاً40 منٹ18 سیکنڈ تاخیر کا شکار ہوئی اس کے بعد قطر ایئر ویز رہی جس کی پرواز میں تاخیر کا دورانیہ اوسطاً31 منٹ48 سیکنڈ رہا ،ترکش ایئرلائنز 29 منٹ30سیکنڈ ،پیگاسس ایئر لائنز 27منٹ 18 سیکنڈ ،نارویجین ایئر شٹل کی کارکردگی سب سے بہتر رہی جس کی تاخیر کا دورانیہ اوسطاً13منٹ 42سیکنڈ رہا،پروازوں میں تاخیر کا تجزیہ برطانوی ایئر پورٹس سے روانہ ہونے والی 2,500 تمام شیڈولڈ اور چارٹرڈ پروازوں کے اوقات کو مدنظر رکھ کر کیاگیا تاہم منسوخ شدہ پروازوں کو اس میں شامل نہیں کیاگیا۔

ان تمام پروازوں کی تاخیر کا اوسط 23 منٹ تھا ،مئی اور جون کے دوران پروازوں میں سب سے زیادہ تاخیر ہوئی کیونکہ ہوابازی کا شعبہ تعطیلات کے دوران مسافروں کی زیادتی سے نمٹنے کیلئے مناسب تعداد میں عملہ ملازم رکھنے اور اس کی تربیت کرنے میں ناکام رہا۔وچ کے میگزین ٹریول کے ایڈیٹر روری بولینڈ کا کہناہے کہ ریگولیٹر کے پاس تاخیر کرنے والی ایئر لائنز کو سزا دینے کا مناسب اختیار نہیں ہے ۔مسافروں کوبہتر تحفظ فراہم کرنے کیلئے حکومت کو سی اے اے کو خراب کارکردگی کی ایئرلائنز پربھاری جرمانے لگانے کے موثر اختیارات دینے چاہئیں ۔

سی اے اے مستقل زیادہ اختیارات دینے کامطالبہ کرتا رہاہے جس میں ایئرلائنز پر جرمانہ عاید کرنے کا اختیار شامل ہے ،گزشتہ سال دسمبر میں سی اے اےنے ہنگری کی ایئرلائن کی جانب سے اپنے مسافروں کو رقم کی واپسی میں غیر ضروری تاخیر کئے جانے پر شدید تشویش کا اظہار کیاتھا ۔حالیہ مہینوں کے دوران ہوابازی کے شعبے میں ہڑتالوں سے جس میں ہیتھرو ایئرپورٹ کےسیکورٹی کے عملے کی ہڑتال ،بارڈر حکام اور مختلف ایئرپورٹس اور پاسپورٹ آفس کے ورکرز کی ہڑتالیں شامل ہیںیہ شعبہ بہت متاثرہوا ۔

تجارتی ادارہ ایئرلائنز یوکے کا کہناہے کہ پوری انڈسٹری یہ جانتی ہے کہ وقت کی پابندی مسافروں کیلئے کتنی اہمیت رکھتی ہے ،گزشتہ سال کووڈ کے خاتمے کے بعد تیزی سے اقدامات کا متقاضی ہونے کی وجہ سے کوئی نمائندہ سال نہیں تھا ۔اس کے بعد سے انڈسٹری نے وقت کی پابندی کو یقینی بنانے کیلئے بھاری رقوم خر چ کی ہیں ،وز ایئر نے اس صورت حال پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔

Comments are closed.