ٹین ایج بچوں میں ویکسینز لگوانے کی شرح میں کمی،مہلک بیماریوں کا خطرہ

72

لندن:کوویڈ کے دور سے دوسری ویکسین ٹین ایج بچوں میں لگوانے کی شرح میں کمی ہونے سے بچوں میں نایاب اور مہلک بیماریوں کا شکار ہونے کا خطرہ بڑھ گیا ۔

جب سے کوویڈ ویکسین دستیاب ہوئی ہے تب سے والدین نے اپنے بچوں میں دوسری ویکسین لگوانے پر دھیان دینا کم کردیا ہے اور یہ وہ تمام ویکسینز ہیں جو پیدائش کے بعد سے 15 سال کی عمر تک بچوں کو دی جاتی ہیں ۔

یوکے ہیلتھ آفیشلز کے مطابق گزشتہ سال تقریبا سات فیصد ویکسینز لگوانے کی شرح میں کمی واقع ہوئی ہے جس سے یہ ظاہر ہورہا ہے کہ والدین کا دھیان اب دوسری ویکسینز لگوانے پر کم ہے جو کہ مثبت رجحان نہیں ہے کیونکہ یہ وہ ویکسینز ہیں جو بچوں کی قوت مدافعت کو بیماریوں سے لڑنے کیلئے تیار کرتی ہیں اور جس طرح اس شرح میں کمی واقع ہو رہی ہے اس نے اس بات کے امکانات کو بڑھا دیا ہے کہ ٹین ایج بچے مہلک اور ایسی بیماریوں کا شکار ہو سکتے ہیں جن کا علاج صرف ویکسین ہے۔

اس لئے والدین پر زور دیا جارہا ہے کہ وہ اپنے بچوں کو تمام ضروری ویکسینز کا کورس مکمل کروائیں تاکہ ان کی قوت مدافعت بیماریوں سے لڑنے کے خلاف تیار رہے ۔

Comments are closed.