لندن:بریگزٹ کے بعد برطانیہ کو معاشی مشکلات کا سامنا ہے جس کی وجہ سے اسے لاکھوں ہنرمند افراد کی کمی کا بھی سامنا ہے، اسی کمی کو پورا کرنے کے لیے برطانیہ نے پاکستان سمیت دنیا بھر سے ہنر مندوں کے لیے امیگریشن کے دروازے کھول دئیے ہیں۔سرکاری مراسلے کے مطابق امیگریشن میں پہلی مرتبہ 226کیٹیگریز کو شامل کیا گیا ہے۔
تمام کیٹیگریز کے لیے برطانیہ میں کم ازکم اجرت میں بھی اضافہ کر دیا گیا ہےامیگریشن کیٹیگری میں پہلی مرتبہ پولیس افسران، صحافیوں، ججوں، خفیہ افسران، بیرسٹروں، وکلا اور فلائٹ پائیلٹس بھی شامل ہیں ،افرادی قوت کی کمی کی کیٹیگری میں موسیقار، ڈانسر، ڈاکٹرز، اداکار اور سائنس دانوں سمیت 31کیٹیگریز بھی مختص کی گئی ہیں ڈرائیورز انسٹرکٹرز، ریلوے اسٹیشن اسسٹنٹس، ائرہوسٹس، کیبن کریو، وٍٹرنری ڈاکٹرز، درزی بھی برطانیہ منتقل ہوسکیں گے۔
جبکہ مستری مزدور، ائیرکرافت انجینئرز، اے سی فریج انجینئرز،ویلڈرز، چیریٹی افسران اور اسٹیٹ ایجنٹس کیلئے بھی مواقع ہیں جبکہ برطانیہ میں موجود طلبہ، تعلیم کے بعد کام کرنے والوں اور برطانیہ میں زیرِ تربیت افراد سمیت متعدد لوگ اس سہولت سے فائدہ اٹھا سکیں گے ۔سرکاری مراسلے میں کہا گیا ہے کہ برطانیہ میں موجود طلبہ،تعلیم کے بعد کام کرنے والی سہولت سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں، اعلیٰ تعلیم یافتہ ہنر مندوں کے لیے تنخواہوں میں 20 فیصد اضافہ ہوگا۔
سرکاری مراسلے کے مطابق منظور شدہ افرادی قوت کی کمی کی کیٹیگری کے لیے ویزا فیس بھی کم رکھی گئی ہے۔مراسلے مطابق برطانیہ کے چاروں صوبوں انگلینڈ، سکاٹ لینڈ، ویلز اور شمالی آئیر لینڈ میں کوئی بھی کمپنی ورک پرمٹ کا اجرا کروا سکتی ہے۔
Comments are closed.