لندن:برطانیہ میں شدید گرمی کا امکان بڑھتا جا رہا ہے اور درجہ حرارت 40سینٹی گریڈ تک جا سکتا ہے، ماہرین موسمیات کا کہنا ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے یوکے آئندہ انتہائی گرمی کی لپیٹ میں آ سکتا ہے۔
اس سلسلہ میں محکمہ موسمیات اپنی 2022کیلئے ’’اسٹیٹ آف دی یوکے‘‘ کی سالانہ رپورٹ جلد شائع کرے گا جس میں پہلی بار 40ڈگری سینٹی گریڈ سے زیادہ درجہ حرارت کے ساتھ جنگل کی آگ اور گرمی سے ہونے والی اموات کی ریکارڈ تعداد بھی دیکھی جا سکے گی۔
موسمیاتی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ گزشتہ سال 40ڈگری سینٹی گریڈ کی گرمی موسمیاتی تبدیلیوں کے بغیر ممکن نہیں تھی لیکن برطانیہ اس قسم کی شدید گرمی کیلئے مکمل طور پر تیار نہیں ہے۔ میٹ آفس کے ایک ترجمان اولی کلیڈن نے کہا کہ 40سینٹی گریڈ کے سنگ میل کو اب بھی ایک ’’انتہائی موسمی واقعہ‘‘ کے طور پر دیکھا جاتاہے لیکن جیسے جیسے سال گزرتے جائیں گے۔
برطانیہ میں اس صورتحال کا امکان بڑھتا جا رہا ہے کہ یہاں 40ڈگری سینٹی گریڈ گرمی ہو جیسا کہ ہم نے گزشتہ جولائی میں متعدد علاقوں میں دیکھا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اب انسانوں کی طرف سے ماحولیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے بھی ایسی صورتحال پیدا ہو رہی ہے اور گرین ہاؤس گیسز کا اخراج بھی اس کا زمہ دار ہے۔
لندن سکول آف اکنامکس میں گرانتھم ریسرچ انسٹی ٹیوٹ آن کلائمٹ چینج اینڈ دی انوائرمینٹ کی ڈاکٹر کینڈیس ہاورتھ نے کہا کہ پہلی بار درجہ حرارت 40سینٹی گریڈ تک پہنچنے کے بعد 2022برطانیہ کی آب و ہوا کیلئے انتہائی اہم تھا، یہ گزشتہ ایک ہزار سال میں ہونے والا واحد واقعہ تھا۔
انہوں نے کہا اگر حکومت نے ایسی شدید گرمی کیلئے لوگوں کو تیار کرنے میں ناکام رہی تو گرمی سے ہونے والی اموات، لوگوں کی صحت اور پیداواری صلاحیتوں پر وسیع تر اثرات ہوں گے ،خصوصا زیادہ تر گھروں پر جنہیں گرمیوں میں ٹھنڈا رکھنے کا کوئی انتظام نہیں ہے۔
Comments are closed.