لندن :سوسائٹی آف موٹر مینوفیکچررز اینڈ ٹریڈرز (ایس ایم ایم ٹی) کے جاری کردہ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق سال کے پہلے چھ مہینوں میں برطانیہ کی فیکٹریوں میں 450,000سے زیادہ کاریں تیار کی گئی ہیں۔ 2022 کی اسی مدت کے مقابلے میں کاروں کی پروڈکشن میں 11.7فیصد اضافہ ہوا ہے۔
اس سال جنوری اور جون کے درمیان 450,168 ماڈلز کاریں تیار ہوئیں اور جون برطانوی کار مینوفیکچرنگ کے لئے گروتھ کا مسلسل پانچواں مہینہ تھا، جس میں 84,767نئے ماڈلز تیار کئے گئے اور یہ اضافہ 16.2 فیصد رہا، کار پروڈکشن میں گروتھ بنیادی طور پر برآمدات سے ہو رہی ہے، جس میں اس سال اب تک کل نئی کاروں کا 80فیصد بیرون ملک بھیج دیا گیا ہے۔
ایس ایم ایم ٹی کا کہنا ہے کہ یہ مثبت آؤٹ لک اس بات کی نمائندگی کرتا ہے کہ مینوفیکچررز کے گلوبل سپلائی چین کے چیلنجز کو سنبھالنے کے قابل ہونے میں اضافہ ہوا ہے اور سیمی کنڈکٹر کی قلت کے مسئلے پر بھی قابو پایا ہے، جس نے نمایاں طور پر کاروں کی تعداد کو متاثر کیا تھا، جو فرمز گزشتہ چند برسوں میں تیار کر سکتی تھیں۔ ہائبرڈ اور الیکٹرک ماڈلز کاروں کی تعداد میں بھی 71.6 فیصد کا زبردست اضافہ ہوا ہے، اس مدت کے دوران 170,231الیکٹریفائڈ کاریں تیار کی گئی ہیں۔
اعداد و شمارکے مطابق وہاں سال کی پہلی ششماہی میں الیکٹریفائڈ کاریں یہ تعداد 2023 میں تیار ہونے والی تمام کاروں میں 37.8فیصد تناسب کی نمائندگی کرتی ہے۔ ایس ایم ایم ٹی کے چیف ایگزیکٹیو مائیک ہاؤس کا کہنا ہے کہ برطانیہ میں کاروں کی تیاری میں ایک بار پھر اضافہ ہو رہا ہے۔ کاروں کی پروڈکشن کے ساتھ خاص طور پر الیکٹریفائڈ ماڈلز کی ڈیمانڈ بڑھ گئی ہے اور بڑی سرمایہ کاری کے اعلانات شہ سرخیاں بن رہے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ یہ اس شعبے کی لچک انحصار اور بلاشبہ اس کے استحکام کا ثبوت ہے، ہمیں ایک سکلڈ اور پروڈکٹیو ورک فورس ورلڈ کلاس آر اینڈ ڈی اور موثر پیداواری پلانٹس کے ساتھ اس رفتار کو برقار رکھنا چاہئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں اس تحرک کو ناصرف برقرار بلکہ تیز کرنا چاہئے اور ایک موثر اور پائیدار سٹریٹیجی کے ذریعے مزید سرمایہ کاری کو راغب کرنا چاہئے جو کہ مسابقت پر توجہ مرکوز کرے اور برطانیہ کی منفرد آٹو موٹیو آفرنگ کو مضبوط کرے۔
گزشتہ ہفتے ٹاٹا موٹرز اور جیگوار لینڈ روور کے بھارتی اونر نے اعلان کیا تھا کہ وہ سمرسیٹ میں چار بلین پونڈ کی مالیت سے ایک نئی گیگا فیکٹری لگائے گا، جب یہ 2026میں آپریشنل ہوگی تو یورپ کی سب سے بڑی میں سے ایک ہوگی اور یہ سالانہ 40GWh سیلز تیار کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
Comments are closed.