بینک آف انگلینڈ نے شرح سود 5 فیصد سے بڑھا کر 5.25 فیصد کر دی

104

لندن:بینک آف انگلینڈ نے شرح سود 5 فیصد سے بڑھا کر 5.52 فیصد کر دی ہے۔ آخری بار اپریل2008میں شرحیں5.25فیصد پر تھیں۔ نو رکنی کمیٹی میں سے چھ نے اضافے کے حق میں ووٹ دیا ، دو 5.5 فیصد تک اضافہ چاہتے تھے، جبکہ ایک 5 فیصد تک کٹوتی چاہتا تھا۔

بینک کا یہ بھی کہنا ہے کہ اسے 2023 کی آخری سہ ماہی میں افراط زر کی شرح 5 فیصد سے نیچے آنے کی توقع ہے۔حکومت نے وعدہ کیا ہے کہ سال کے آخر تک مہنگائی5فیصد یا اس سے کم رہے گی ، لیکن مجموعی ہدف2فیصد برقرار ہے۔بینک کی بنیادی شرح قرض لینے کی لاگت کو متاثر کرتی ہے، یعنی اضافہ زیادہ مہنگے رہن کا باعث بن سکتا ہے۔

برطانوی میڈیا کے مطابق ملک کے لاکھوں خاندان بنیادی بلوں کی ادائیگی کے لیے کریڈٹ کارڈز اور قرضوں کا استعمال کر رہے ہیں۔غربت کی فلاحی تنظیم جوزف راونٹری فاؤنڈیشن نے ʼقرض ٹائم بمʼ کے بارے میں خبردار کر دیا۔ شرح سود میں مسلسل اضافہ کم آمدنی والے گھرانوں کو متاثر کرتا ہے۔لاکھوں خاندان بنیادی بلوں اور اخراجات کو پورا کرنے کے لیے قرض لے رہے ہیں۔

ایک تجزیے کے مطابق جس میں خبردار کیا گیا ہے کہ برطانیہ زندگی کے بحران کے ایک خطرناک نئے مرحلے میں داخل ہو رہا ہے رواں ہفتے سود کی شرح میں دوبارہ اضافہ متوقع ہے۔ راؤنٹری فاؤنڈیشن (JRF) کے تجزیہ کے مطابق، 2.3 ملین کم آمدنی والے خاندانوں نے مہنگائی کے باعث ضروری بلوں کی ادائیگی کے لیے قرض لینے یا کریڈٹ کارڈ کا استعمال کیا۔

Comments are closed.