لندن: پاکستان پریس کلب یوکے کے زیر انتظام "جمہوریت اور استحکام پاکستان میں میڈیا کا کردار ” کے عنوان سے ایک سیمنار کا اہتمام کیا گیا جس کے مہمان خصوصی روزنامہ اوصاف کے ایڈیٹر انچیف اور ABN نیوز نیٹ ورک کے چیرمین مہتاب خان تھے جبکہ صدارت پاکستان پریس کلب یوکے کے صدر شیراز خان نے کی مقررین و حاضرین میں لارڈ قربان حسین، کونسلر طارق ڈار ایم بی ای ، ووکنگ کے مئیر راجہ محمد الیاس، تھرڈ ورلڈ سالیڈیرٹی کے چیرمین مشتاق لاشاری، گلوبل پاک کشمیر سپریم کونسل کے چیئرمین راجہ سکندر خان،سابق مئیر والتھم سٹو چوہدری لیاقت علی، مسلم فرینڈز آف لیبر پارٹی چوہدری شوکت علی، ممتاز کشمیری رہنما سید حسین شہید سرور ایڈوکیٹ، ڈاکٹر بیرسٹر ذیشان میاں سابق مئیر لوٹن ریاض بٹ، سابق مئیر راجہ وحید اکبر، سابق مئیر ہائی ویکمب کونسلر مزمل حسین یوکے پاکستان چیمبر آف کامرس کے صدر چوہدری صدیق، تکبیر ٹی وی اور الہرا ایجوکیشنل سنٹر کے ڈائریکٹر پروفیسر مسعود اختر ہزاروی اورسیزز پاکستانیز ویلفیر کونسل کے چیرمین نعیم نقشبدی،صدر حاجی عابد، پی پی سی یوکے کے سنئیر نائب صدر مسرت اقبال، نائب صدر میر اکرام، اسرار راجہ، لبرل ڈیموکریٹ پارٹی وٹفورڈ کے وائس چیرمین حاجی محمد منیر، ، کمیونٹی رہنما اور مسلم کانفرنس کے مرکزی رہنما راجہ ظفر خان، راجہ تصور، پی پی سی یوکے لوٹن برانچ کے صدر اسرار خان، ایگزٹیو ساجد عزیز، جمیل منہاس پی پی سی یوکے کے انفارمیشن سیکٹریری عمران راجہ، سیکرٹری فنانس عدیل خان، الطاف عباسی، مولونا نزیر تبسم، چوہدری آفتاب اقبال، نوید منگا خان، چویدری عبدلمجید، چوہدری افسر، شفقت محمود صحافیوں میں ودود مشتاق، راجہ فیض سلطان، لائق علی خان اور دیگر کمیونٹی رہنما موجود تھے۔
مہمان خصوصی مہتاب خان نے اپنے خطاب میں کہا کہ افسوس سے کہنا پڑ رہا ہے کہ ممبر اور میڈیا نے حق و سچ کے ساتھ اپنا کردار استحکام پاکستان اس طرح ادا نہیں کیا جس طرح ہونا چاہیے تھے حقیقت حال یہ ہے کہ 76 سالوں سے پاکستان کے ساتھ کھلواڑ کیا گیا اور اس ملک کو بری طرح لوٹا گیا اور کراس پارٹی ایسا ہوا کہ اپنی اپنی تجوریاں بھری گئی اور عوام کے لیے کچھ بھی نہیں کیا گیا اور جس نے بھی اقتدار کی باگ ڈور سنبھالی اس سے ڈو مور کا مطالبہ کیا گیا بنگلہ دیش جس نے پاکستان سے آزادی حاصل کی وہ معاشی ترقی اور استحکام میں ہم سے بہت آگئے نکل گیا میڈیا نے اپنا کام صیح طرح نہیں کیا چونکہ میڈیا اگر جمہوریت کو مستحکم کرنے کے لیے آزاد ہوتا تو آج ملک میں جمہوریت آگئے بڑھتی میڈیا میڈیا تجارت کررہا ہے انہوں نے خواب دیکھا تھا کہ وہ صحافی بن کر ملک کے لوگوں کی آواز بنیں گئے اس سلسلے میں انہوں نے جرمنی میں محنت مزدوری کی اور ایک اخبار میں کام کیا ہمارا میڈیا دو دھاری تلوار ہے اگر ہمارا میڈیا مسائل کی نشاندہی آزادی سے کرتا تو برائی ختم ہوتی انہوں نے کہا سیاست تو سیاست دانوں کا کام ہے کسی دوسرے ادارے کا کام سیاست کرنا نہیں یے آج ہندوستان اپنی ہر بات دنیا سے منوا رہا ہے چونکہ ہندوستان سیاسی، جمہوری اور معاشی طور پر مضبوط یے مہتاب خان نے کہا کہ برطانیہ میں رہنے والے پاکستانی اور کشمیری مسلہ کشمیر پر اپنی جدوجہد کو تیز کریں برطانیہ میں رہتے ہوئے بچوں کی تعلیم اور انکی تربیت نبی کریم صلی اللہ علیہ وصلم کی سیرت کے مطابق کریں انہوں نے پاکستان پریس کلب یوکے کے صدر شیراز خان کو یقین دھانی کروائی کہ ABN NEWS بہت جلد یوکے سے لاؤنچ ہوگا اور پاکستان پریس کلب یوکے کے ممبران کو نمائندگی میں ترجیح دی جائے گی ۔
انہوں نے کہا کہ انہوں نے 97 میں روزنامہ اوصاف لاونچ کیا اور اس وقت جو آصول اور پالیسی متعارف کروائی وہ آج تک جاری ہے یعنی اوصاف میں گمراہ کن جعلی پیروں کے اشتہارات اور خبریں شائع نہیں ہونگیں نبی آخر الزمان حضورسرور کائنیات آخری نبی اور رسول ہیں عقیدہ ختم نبوت کو مقدم رکھا جائے گا اور فحش تصویریں اور اشتہارات شائع نہیں کی جائیں گے اور اخبار فیملی کے ساتھ بیٹھ کر پڑھا جاسکے اور یہ پالیسی اَلحمداللہ جاری ہے اور پاکستان کی نظریاتی اساس کی حفاظت ہماری ترجیحات ہیں اوصاف پاکستان کے استحکام اور سلامتی کے محاذوں کو مقدم رکھتا ہے ۔
برطانوی ہاوس لارڈز کے رکن لارڈ قربان حسین نے اپنا مدلل اور بھرپورخطاب کرتے ہوئے کہا کہ بحٰیثت پاکستانی نژاد برطانوی پارلیمنٹرین انکی ہمیشہ سے یہ ترجیح رہی ہے کہ پاکستان اور برطانیہ کے دوطرفہ باہمی تعلقات خوشگوار ہوں دونوں ملکوں کے درمیان تجارت کو فروغ ملے اور یہ دونوں ملکوں کے مفاد میں بھی ہے انہوں نے یہاں پاکستان کے میڈیا کو سراہتے ہوئے میڈیا شکر یہ ادا کیا کہ میڈیا نے انہیں ذاتی طور پر انکی بات کو ہمیشہ آگئے بڑھایا بلکہ ان کی مدد اور رہنمائی کی لیکن ہمارے میڈیا کا فوکس ابھی تک پہلی جنریشن پر ہے جبکہ برطانیہ میں پاکستانیوں کی چوتھی جنریشن پروان چڑھ رہی ہے ان پر بھی فوکس کرنا ضروری ہے ہماری نوجوان نسل پاکستان کے حالات سے بے بالکل بے خبر اور لاتعلق ہے اور پاکستان کا وزٹ کرنے کے بجائے دوبئی ترکی اور دوسرے ملکوں میں جانا پسند کرتی ہے ضرورت اس امر کی ہے کہ ائندہ نسلوں کو کسطرح پاکستان سے جوڑا جائے پاکستان کا میڈیا وہی دکھاتا ہے جو ملک میں ہورہا ہوتا ہے پاکستان کی بدقستی یہ رہی ہے کہ کہ جس نے بھی ملک کے لیے زیادہ کام کیا اسے غدار بنا کر پیش کیا گیا فاطمہ جناح، ًمحسن پاکستان ڈاکٹر قدیر قائداعظم کے سیکرٹری ممتاز کشمیری رہنما کے ایچ خورشید کو بھی نہیں بخشا گیا پاکستان میں سول بالادستی اور جمہوریت ہو الیکشن منصفانہ اور شفاف ہوں اور عوام جس کو بھی ووٹ دیں اسے اقتدار دے دیا جائے ہر دو چار سال کے بعد نیا تجربہ کیاجاتا ہے اور حکومت تبدیل کردی جاتی ہے جس سے جمہوریت اور عوام کے حق حکمرانی کا خواب محال ہوتا ہوا نظر آتا ہے پاکستانی سیاست دانوں کا جو سرمایہ یہاں باہر کے ملکوں میں پڑا ہوا ہے وہ اپنے ملک میں جاکر خرچ ہو تو ملک کے آدھے مسائل حل ہوجائیں صدر پاکستان پریس کلب یوکے شیراز خان نے کہا کہ پاکستان میں میڈیا پر کریک ڈاون جاری یے صحافیوں اور سیاسی ورکروں کو گرفتار کیا گیا ہے انسانی حقوق کی بدترین پائمالیاں ہورہی ہے خبریں سنسر کی جارہی ہیں جس سے اندورن اور بیرون ملک پاکستان کا امیچ خراب ہوا ہے میڈیا کو آزاد کیا جائے اور انہوں نے برطانیہ اور یورپ میں رہنے والوں سے اپیل کی کہ پاکستان میں سیاسی عدم استحکام سے معاشی عدم استحکام نے جنم لیا ہے اور افراتفری کا ماحول ہے پاکستان پریس کلب یوکے کے تمام عہدرارن ممبران یہ اعادہ کرتے ہیں کہ پاکستان کے بہترین مفادات میں وہ اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے پاکستان میں سول ادارے مضبوط کئے جائیں اور ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کیا جائے ۔
ووکنگ کے مئیر راجہ الیاس نے کہا جب بھی پاکستان کی خبریں وہ سنتے ہیں ڈپریشن کا شکار ہوجاتے ہیں اور ٹی وی آن کرنے سے پہلے وہ دعاکرتے ہیں کی یااللہ پاکستان سے کوئی اچھی خبر ہو لیکن ملک کی تباہی اور بربادی کی ہی خبریں سننے کو ملتی ہیں انکی طرح دیگر پاکستانیوں نے خبریں سننی بند کردی ہیں اور چینل آف کردئیے چونکہ مایوسی ہورہی ہے کہ ہمارا ملک ترقی کے بجائے تنزلی اور پستی کی جانب بڑھ رہا ہے میڈیا آزادی کے ساتھ حق و سچ کی بات جاری رکھے میڈیا کی آزادی جمہوریت کا حسن ہے مشتاق لاشاری نے کہا کہ 76 سالوں ہم ایک قوم کے طور پر آگئے نہیں بڑھ رہے ہیں ہماری لیڈرشپ نہیں رہی ہے جو عوام کی بات کرے صرف اقتدار حاصل کرنے کی بات ہورہی ہے ملک و قوم کی نہیں ۔ آزادی کے بعد میڈیا محدود تھا چند اخبارت تھے لیکن صحافتی کردار شاندار تھا جو عوام کی بات کرتے تھے آل پارٹیز کشمیر رابطہ کمیٹی کے سابق صدر چوہدری عظیم نے آورسیزز پاکستانیوں کے بارے میں خواجہ آصف کے بیان کی بھرپور مزمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ خواجہ آصف معافی مانگے پی ٹی آئی کے رہنما آزاد جرال نے کہا کہ پاکستان کے موجودہ حکمرانوں نے اورسیزز پاکستانیوں کو ملکی معاملات سے بے دخل کردیا ہے میڈیا ہاوسزز صحافیوں کو انکی محنت کا معاوضہ ادا کرے پاکستان چیمبر آف کامرس کے سابق صدر چوہدری صدیق نے کہا کہ موجودہ دور میں انسانی حقوق کی بدترین پائمالیاں ہورہی ہیں لوگ جان بچا کر باہر کے ملکوں میں بھاگ رہے ہیں ان کی جاننے والی چار عورتیں دوبئی بھاگ گئیں لیکن میڈیا نے کوئی خبر نہیں دی حاجی منیر نے کہا کہ میڈیا آزادی سے خبریں دے تو لوگوں کو انکا حق ملے گا پروفیسر مسعود اختر ہزاروی نے کہا کہ آزاد میڈیا کسی بھی معاشرے میں جمہوریت کی مضبوطی میں اہم کردار ادا کر تا ہے،آزادی اظہار رائے کی ضمانت پاکستان کا آئین دیتا ہے اور میڈیا کی آزادی کو یقینی بنانا حکومت کی ذمہ داری ہے۔ جمہوریت کی مضبوطی کے فروغ کیلئے میڈیا کا کردار ہمیشہ قابل ستائش رہا ہے۔ لیکن موجودہ حالات میں میڈیا ہائوسز کو وقت کا ادراک کرنا چاہیے کہ خود جمہوریت تو کیا میڈیا کی اپنی بقاء خطرے میں ہے۔ یہ ایک خوفناک حقیقت ہے جس کا ادراک میڈیا کے صاحبانِ اختیار کو کرنا چاہیے۔ ہمیں سیاست، جمہوریت اور میڈیا کے محاذ پر نئے رولز آف گیم اختیار کرنے ہوں گے تاکہ ہم اپنی سیاست، جمہوریت اور عوامی مفاد پر مبنی سیاست کے قبلہ کو درست سمیت کی طرف موڑ سکیں سابق مئیر کونسلر لیاقت علی میڈیا کا رول پاکستان کی بہتری کے لیے بہت اہم ہے ہر سال برطانیہ سے 37 ملین پونڈز پاکستان میں زرمبادلہ کی صورت میں پاکستان بھجتے تھے لیکن گزشتہ چند مہینوں میں سیکورٹی اور سیاسی عدم استحکام کی وجہ سے زرمبادلہ میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے مہتاب خان اور اوصاف کا کردار بہت اہم یے کونسلر ظفر خان نے کہاکہ میڈیا کی آزادی سے ادارے اور جمہوریت مستحکم ہوگی چوہدری شوکت علی، حسین شہید سرور راجہ سکندر خان، ریاض بٹ، راجہ وحید اکبر نے بھی میڈیا کے کردار کو موثر بنانے کی ضرورت پر زور دیا انہوں نے شیراز خان اور پاکستان پریس کلب یوکے کی تحسین کی پاکستان میں جمہوریت کی بقاء میں میڈیا کے کردار کو موثر بنانے کی ضرورت پر زور دیا ۔
نعیم نقشبدی نے پاکستان پریس کلب یوکے کے قائد اور مرحوم صدر مبین چوہدری، ارشد شریف، صحافی مرزا افتاب بیگ کے مرحوم بھائی برمنگھم سے ربنواز چغتائی کی مرحومہ بہن اور پریس کلب یوکے کے انفارمیشن سیکرٹری عمران راجہ کی بہن کے دعائے مغفرت کروائی پروگرام کا آغاز اسرار احمد راجہ کی دعا سے ہو آخر میں پاکستان کے استحکام و سلامتی کے لیےدعا کی گی۔
Comments are closed.