برطانیہ میں مہنگائی،عوام اپنا گھر خریدنے کیلئے رقم جمع کرنے سے قاصر

82

لندن:تنخواہ کے مقابلے میں مکانات کی قیمتوں میں تیزی کے ساتھ اضافے، مہنگائی اور شرح سود کے مسلسل بڑھنے کے سبب لوگوں کی بڑی تعداد کیلئے مکان کی خریداری کیلئے ڈپازٹ جمع کرنا بھی مشکل ہو گیا ہے۔ اور اب لوگوں کی ایک ریکارڈ تعداد گھر کی خریداری کیلئے ’’فیملی بینک‘‘ یعنی والدین یا کسی دیگر عزیز سے رقم لے رہی ہے۔

فنانشل سروس گروپ لیگل اینڈ جنرل کے سروے رپورٹ کے مطابق توقع ہے کہ رواں برس 3 لاکھ 18 ہزار 400 مکانات، والدین، دادا دادی یا کسی دیگر عزیز کی مالی مدد سے خریدے جائیں گے۔ رپورٹ کے مطابق فروخت ہونے والے تقریباً نصف مکانات 55 برس سے کم عمر افراد نے کسی رشتہ دار کی مدد سے خریدے۔

واضح رہے کہ ایل اینڈ جی اس سے قبل ’’بینک آف مم اینڈ ڈیڈ‘‘ کی اصطلاح استعمال کرتا تھاجسے اب ’’بینک آف فیملی‘‘ میں تبدیل کر دیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق گھر کی خریداری کیلئے رشتہ داروں کی طرف سے دی جانے والی اوسط رقم 25 ہزار 600 پائونڈ ہے۔

رپورٹ کے مطابق اب یہ بات معمول بن گئی ہے کہ بچے بالغ ہو جانے کے باوجود والدین کے ساتھ رہ کر ڈپازٹ کیلئے رقم جمع کرتے ہیں۔ ہر پانچ میں سے ایک شخص کا کہنا تھا کہ خاندان کے افراد کی طرف سے مالی مدد کے بغیر وہ پانچ برس تک مکان خریدنے کے قابل نہ ہوتا اور 10 میں سے ایک کا کہنا تھا کہ وہ بغیر مدد کے مکان خرید نہیں سکتا۔

Comments are closed.