برطانیہ دنیا میں پہلی بار کینسر کا تیز ترین علاج کرنے والاملک بن گیا

96

لندن:برطانیہ دنیا میں پہلی بار کینسر کا تیز ترین علاج کرنے والا ملک بن گیا ہے، برطانیہ میں حکومت نےکینسر کے مریضوں کا علاج کرنے کے لیے نئے طریقے کی اجازت دیدی، اب پہلی بار کینسر کے مریضوں کا علاج انجکشن کے ذریعےمحض 7 منٹ میں ممکن ہوگا، سات منٹ کے اندر مریضوں کو علاج کرنے کی سہولیات برطانیہ کے تمام سرکاری ہسپتالوں میں دستیاب ہوگی۔

یہ انجکشن، بریسٹ، جگر، مثانے اور پھیپھڑوں کے کینسر سمیت دیگر اقسام کے مریضوں کو لگایا جا سکے گا ۔ٹیسینٹرک (Tecentriq) نامی انجکشن جسے پہلے ڈاکٹرز ’انٹراوینس انجکشن (آئی وی) کے ذریعے دیتے تھے جس سے ایک سے ڈیڑھ گھنٹےکا وقت درکار ہوتا تھا لیکن اب یہی انجکشن مریضوں کو سات منٹ کے اندر لگائی جا سکے گی۔

یہ انجکشن بھی دیگر عام درد اوربخار کے انجکشن کی طرح لگائی جائے گی، تاہم اس میں موجود دوا کو 7 منٹ کے اندر انسانی جسم میں داخل کیا جائے گا، جبکہ عام انجکشن کو بعض مرتبہ ایک منٹ کے اندر ہی انسانی جسم میں داخل کردیا جاتا ہے، ٹیسینٹرک انجکشن امیونوتھراپی کا کام کرتاہے، یعنی انسانی جسم کے مدافعتی نظام کو طاقتور بناکر اسے کینسر کا سبب بننے والے سیلز سے جنگ کرنے پر آمادہ کرتی ہے۔

یہ انجکشن آئی وی ڈرپ کی صورت میں کافی عرصے سے متعدد ممالک میں کینسر کے ان مریضوں کو دی جاتی رہی ہے جو کیموتھراپی کے عمل سے گزر تے ہیں لیکن اب اسے عام انجکشن کی طرح بھی لگایا جاسکے گا۔ یہ اقدام برطانیہ میں کینسر کے مریضوں میں اضافے کے پیش نظر کیا گیا ہے۔

تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق اس وقت برطانیہ میں 30لاکھ سے زائد کینسر کے مریض ہیں،جن کا علاج کیموتھراپی کے تکلیف دہ عمل سے گزرنا پڑتا ہے اور اس میں کافی وقت بھی لگتا ہے۔ماہرین کے مطابق کینسر کے انجکشن سے کم وقت میں زیادہ مریض فائدہ حاصل کر سکیں گے اور اس طریقے کے نتائج بھی اچھے مل سکیں گے۔

Comments are closed.