برطانیہ میں کم عمر بچوں کی گمشدگی کے واقعات بڑھ گئے

66

لندن:برطانیہ میں کم عمربچوں کی گمشدگیوں کی تعداد میں ہوشربا اضافہ ہوگیا ہے بچوں کی گمشدگیوں کے معاملہ میں قانون نافذ کرنیوالے اداروں کو فوری موبائل لوکیشن یا دیگر ایپس تک دسترس نہ ہونے باعث تلاش میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے جس کےباعث والدین شدید پریشانی میں مبتلاہیں جبکہ دوسری جانب مختلف گینگز اور غیر قانونی کاموں میں ملوث افراد کم سن بچوں کا برین واش کر کے پرکشش لالچ دیتے ہیں جس کے باعث کم عمربچے جرم کی دلدل میں جارہے ہیں اور اپنا مستقبل خراب کر رہے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق برطانیہ میں بارہ سے سولہ سال کے بچوں کی گمشدگیوں میں آئے روز اضافہ ہو رہا ہے برطانیہ بھر میں روزانہ کی بنیاد پر پولیس کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر گمشدہ بچوں کی تلاش کے بارے میں تشہیر کی جاتی ہے اور برطانیہ میں مقیم افراد سے گمشدہ بچوں کو تلاش کرنے بارے مدد کی اپیل کی جاتی ہے مگر اس کے باجود بھی منظم گینگز کم عمر بچوں کو اپنا نشانہ بناتے ہوئے ان کو پر آسائش زندگی کے خواب د کھا کر ان کو استعمال کرتے ہوئے غیر قانونی کاموں میں استعمال کرتے ہیں۔

برطانونی قانون میں کم عمر بچوں کے لئے ممکنہ حد تک نرمی کی گنجائش موجود ہے، بچوں کی گمشدگیوں کی اطلاع سب سے پہلے والدین مقامی پولیس کو دیتے ہیں جس کے بعد پولیس ضروری کارروائی مکمل کرتے ہوئے فوری بچوں کی تلاش شروع کر دیتے ہیں اور والدین کی اجازت سے گمشدہ بچوں کی تصاویر اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر جاری کی جاتی ہیں اور برطانیہ میں مقیم افراد سے بچوں کی تلاش میں مدد بارے اپیل کی جاتی ہے۔

بعدازاں والدین جن پر شک کا اظہار کرتے ہیں ان سے معلومات اکٹھی کی جاتی ہے اور گمشدہ بچوں کے دوستوں سے بھی پولیس افسران پوچھ گچھ کرتے ہیں۔ حاصل کردہ معلومات سے بچوں کی تلاش میں مدد لی جاتی ہے مگر دوسرے پہلو میں برطانیہ جیسے جدید ملک میں پولیس کے پاس گمشدہ بچوں کی موبائل لوکیشن یا سماجی رابطہ کی دیگر ایپس تک فوری رسائی کا کوئی نظام نہیں ہے جس کے باعث فورسز کو بچوں کی تلاش میں دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور والدین میں پائی جانے والی تشویش میں بھی ہر گزر تے دن کے ساتھ اضافہ ہوتا جاتا ہے۔

ایسے والدین جو اس کرب سے گزر رہے ہیں یا گزر چکے ہیں انہوں نے اعلیٰ برطانونی حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر گمشدہ بچوں کی تلاش کے سلسلہ میں مقامی پولیس کو موبائل فون لوکیشن اور دیگر ایپس تک رسائی بارے اقدامات اٹھائے جائیں تاکہ گمشدہ بچوں کی تلاش میں فورسز مزید تیزی اور آسانی سے کام کر سکیں تاکہ والدین کی تشویش میں کمی آ سکے۔

Comments are closed.