برطانیہ بھر میں ناقص معیار پر پانی کی فرمز صارفین کو 114 ملین پاؤنڈز ادا کرینگی

66

لندن: برطانیہ بھر میں پانی کی فرموں کو ناقص معیار پر صارفین کو 114ملین پائونڈز ادا کرنے کا حکم۔انڈسٹری ریگولیٹر آف واٹ کی جانب سے ناقص معیارات پر تنقید کی گئی ہے، آلودگی اور سپلائی کے اہداف کو پورا کرنے میں ناکامی کے بعد فرموں کو بل کم کرنے کیلئے کہا گیا ہے ۔ٹیمز واٹر وہ کمپنی ہے جسے 101ملین پاؤنڈز سے زیادہ ادائیگی کرنا پڑے گی۔ سدرن واٹر کو دوسری سب سے زیادہ رقم 43ملین ادا کرنا ہوگی۔

آف واٹ ہر سال انگلینڈ اور ویلز میں پانی کی کمپنیوں کی کارکردگی کا جائزہ لیتا ہے اگر کوئی کمپنی مخصوص اہداف کو پورا کرنے میں ناکام رہتی ہے تو ریگولیٹرز صارفین کے بلز کو کم کرتے ہیں۔اس سال کسی بھی کمپنی نے Ofwat کی ’’لیڈنگ‘‘ کی ٹاپ کیٹیگری حاصل نہیں کی۔ڈی ڈبلیو آر، ٹیمز، Anglian، برسٹل، ساؤتھ ایسٹ اور یارکشائر واٹر پیچھے رہنے کے سب سے نچلے زمرے میں گرے جبکہ باقی 10کو اوسط کا درجہ دیا گیا ہے۔

مائیک کیل کنزیومر کونسل فار واٹر کے سینئر ڈائریکٹر نے کہا ہے کہ صارفین طے شدہ سروس نہ ملنے پر ناخوش ہیں تاہم رقم واپس ملنا صارفین کو انصاف فراہم کرتا ہے، Ofwat نے ابھی تک یہ ظاہر نہیں کیا ہے کہ صارفین کو بلوں میں کتنی کمی ملے گی۔ ڈیوڈ بلیک (آف واٹ) کے سی ای او نے کہا ہم نے کمپنیوں کیلئے جو اہداف مقرر کئے ہیں ان کو اس لیے ڈیزائن کیا گیا تھا کہ صارفین کو بہتر سروس ملیں اور ماحول کو بہتر بنایا جا سکے تاہم ہماری تازہ ترین رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ وہ مطلوبہ اہداف حاصل نہیں ہو رہیں جس کی وجہ سے بل میں کمی کے ذریعے صارفین کو 114 ملین پاؤنڈز واپس کئے جا رہے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا اگرچہ یہ بل ادا کرنے والوں کیلئے خوش آئند ہو سکتا ہے لیکن یہ ان تمام لوگوں کیلئے انتہائی مایوس کن خبر ہے جو اس شعبے کو بہتر کام کرتے دیکھنا چاہتے ہیں۔ کمپنیوں کیلئے عوام کا اعتماد دوبارہ حاصل کرنا آسان نہیں ہوگا لیکن انھیں صارفین اور ماحول کیلئے بہتر سروس کا آغاز کرنا ہوگا، ہم اس کو یقینی بنانے کیلئے اپنی تمام توانائیاں صرف کرتے رہیں گے۔

Comments are closed.