لندن: لندن اسٹاک ایکسچینج میں خلل ڈالنے کی سازش کے شبے میں چھ افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔میٹ پولیس نے کہا کہ معلومات سے پتہ چلتا ہے کہ فلسطین ایکشن گروپ کے کارکن پیر کو ایکسچینج کو نشانہ بنانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔فورس کا کہنا تھا کہ یہ خیال کیا جاتا ہے کہ اس میں ملوث افراد عمارت کو تجارت کے لیے کھولنے سے روکنے کی کوشش میں نقصان پہنچانے اور تالے لگانے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔ اتوار کو لندن، لیورپول اور برائٹن میں گرفتاریاں کی گئیں۔
تمام چھ افراد اس وقت حراست میں ہیں۔میٹ نے کہا کہ یہ ایک منصوبہ بند ہفتے کی کارروائی کا ایک حصہ ہے۔اس نے کہا کہ وہ سٹی آف لندن پولیس سمیت دیگر فورسز کے ساتھ رابطے میں ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ مزید کسی رکاوٹ سے نمٹا جا سکے۔میٹ نے کہا کہ گرفتاریوں کا اشارہ ڈیلی ایکسپریس کی طرف سے شیئر کی گئی معلومات سے ہوا ہے۔سراغ رساں سپرنٹنڈنٹ سیان تھامس نے کہا کہ یہ اہم گرفتاریاں ہیں۔ ہمیں یقین ہے کہ یہ گروپ بزنس میں خلل ڈالنے اور نقصان کو انجام دینے کے لیے تیار تھا جس کے سنگین مضمرات ہو سکتے تھے ۔
لیورپول سے تعلق رکھنے والے ایک 31سالہ شخص کو اتوار کے اوائل میں مرسی سائیڈ پولیس کے افسران کے ذریعہ مجرمانہ نقصان پہنچانے کی سازش کے شبے میں گرفتار کیا گیا تھا۔اسی جرم میں بعد میں پانچ دیگر افراد کو گرفتار کیا گیا، جن میں شمالی لندن کے برنٹ، مشرقی لندن کے ٹاور ہیملیٹس سے ایک 29 سالہ خاتون ، ایک 23 سالہ مرد ،لیورپول سے تعلق رکھنے والی 28 اور 26 سال کی دو خواتین اور ایک برائٹن میں 27سالہ شخص شامل ہے۔
سراغ رساں سپرنٹنڈنٹ تھامس نے کہا کہ میں ایکسپریس کا شکر گزار ہوں کہ وہ اپنی تحقیقات سے حاصل کی گئی معلومات فراہم کرنے پر آمادگی ظاہر کرتا ہے۔کامیابی کے ساتھ مداخلت کرنے میں ہماری مدد کرنے میں یہ اہم تھا۔صرف جمعے کی دوپہر کو مواد فراہم کرنے کے بعد ہمارے پاس کام کرنے کے لیے محدود وقت تھا۔انہوں نے کہا کہ یہ میٹ کی پبلک آرڈر کرائم ٹیم اور مرسی سائیڈ میں ساتھیوں کی پرعزم کوششوں کی بدولت ممکن ہوا کہ افسران ان لوگوں کی شناخت، تلاش اور گرفتار کرنے میں کامیاب ہوئے جن کا ہمیں اس سازش میں ملوث ہونے کا شبہ ہے۔
Comments are closed.