لندن:کلاپہم حملہ میں تیزابی مواد سے ماں اور بچیوں سمیت 9 افراد زخمی ہوگئے۔ عینی شاہدین نے ایک ہولناک منظر بیان کیا ہے، جب ایک ماں اور اس کی دو بچیوں کو ان کی کار میں تیزابی مادہ میں ڈبو دیاگیا۔ خاندان، تین پولیس افسران اور دو دیگر، جنہوں نے مدد کرنے کی کوشش کی تھی، انہیں بدھ کے روز کلاپہم میں حملے کے بعد ہسپتال لے جایا گیا۔ ایک عینی شاہد نے بی بی سی کو بتایا کہ جب اس نے مدد کرنے کی کوشش کی تو ماں رو تے ہوئے کہہ رہی تھی کہ میں نہیں دیکھ سکتی، میں نہیں دیکھ سکتی۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ کافی خوفناک تھا۔ پولیس مشتبہ شخص کی تلاش کر رہی ہے۔ میٹروپولیٹن پولیس نے کہا کہ ایمرجنسی سروسز کو بدھ کی شام جی ایم ٹی 19:25 بجے کلاپہم کامن کے قریب لیسار ایونیو میں ایک مشتبہ خراب مادہ کے ساتھ حملے کی اطلاع کے بعد بلایا گیا تھا۔ فورس نے مزید کہا کہ مادے کا تعین کرنے کے لئے ٹیسٹ جاری تھے۔ جیسے ہی سورج کلاپہم کامن پر طلوع ہوا، ایک سفید کار ایک وین سے ٹکرا کر سڑک سے ہٹا دی گئی۔
رات کے اوائل میں حفاظتی پوشاک میں پولیس کی فرانزک ٹیموں نے گاڑی کا معائنہ کیا، جو درختوں کی قطار والی گلی میں ترچھی طور پر رکی تھی۔ لیسر ایونیو پر رہنے والے ایک جوڑے نے بتایا کہ وہ مدد کے لئے پکارنے اور پھر کار کے ٹکرانے کی آواز سن کر سڑک کی جانب بھاگے۔ ایک شخص، جو اپنا نام نہیں بتانا چاہتا تھا، نے بتایا کہ ہم باہر آئے اور اس آدمی کو دیکھا، جس نے ایک لڑکی کو کار سے باہر نکالا اور اسے دو بار زمین پر پٹخ دیا۔ میں نے سڑک پر آدھے راستے تک اس کا پیچھا کیا لیکن میں چپل میں تھا اس لئے زیادہ دور نہیں جا سکا۔ جب میں واپس آیا تو اس عورت کو دیکھا جس پر حملہ کیا گیا تھا تو میں پانی لینے کے لئے اندر بھاگا اور اس پر پانی کا چھڑکاؤ کیا۔
اس نے بتایا کہ اس کے چہرہ شدید جھلس رہا تھا۔ عینی شاہد کے ساتھی نے بتایا کہ اس میں شامل بچوں میں سے ایک کی دیکھ بھال کرنے کے بعد، جس کا چہرہ، بازو اور ہونٹ جھلس گئے تھے، اسے ہسپتال لے جایا گیا لیکن بعد میں اسے فارغ کر دیا گیا۔ وہ ان آٹھ لوگوں میں سے ایک تھی، جنہیں پانچ بڑے ٹراما سنٹر اور تین مقامی ہسپتالوں پر پہنچایا گیا۔ لندن ایمبولینس سروس نے بتایا کہ ایک نویں شخص کو جائے وقوعہ سے فارغ کر دیا گیا۔ میٹ نے کہا کہ تین افسران کو معمولی چوٹیں آئی ہیں۔ پولیس کی جانب سے متاثرین کے زخمی ہونے کی تصدیق نہیں کی گئی۔
ایڈی کے لیبر ایم پی اسٹریتھم بیل ریبیرو نے بی بی سی ریڈیو لندن کو بتایا کہ یہ واقعہ علاقے کے آس پاس رہنے والوں کے لئے بہت بڑا صدمہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم لوگوں سے کہہ رہے ہیں کہ اگر ان کے پاس کوئی معلومات ہیں تو آگے آئیں۔ جیسے ہی حملہ آور کی تلاش شروع ہوئی، رہائشیوں نے بتایا کہ انہوں نے رات بھر ہیلی کاپٹروں کی آوازیں سنیں۔ حملے کی نوعیت نے مکینوں کو پریشان کر رکھا ہے۔
Comments are closed.