لندن:جنوبی لندن کے الکلی حملے کا ملزم فرار ہے اور پولیس اس کی تلاش میں سرگرداں ہے۔ 35سالہ عبد العزیدی، جس کے چہرے کے دائیں جانب نمایاں زخم ہیں، کو آخری بار شمالی لندن کی ایک سپر مارکیٹ میں لیسار ایونیو، کلاپہم میں حملے کے صرف ایک گھنٹے بعد دیکھا گیا تھا۔ یہاں ایک ٹائم لائن ہے کہ واقعات کیسے سامنے آئے۔
بدھ کو پہلے دن میں کہا گیا کہ عزیدی نے نیو کاسل سے لندن کا سفر کیا تھا، جہاں وہ رہ رہا تھا۔ شام 7:25 بجے کے قریب ایک 31 سالہ خاتون پر حملہ ہوا، جس کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ العزیدی کو جانتی ہیں، وہ اپنی تین اور آٹھ سال کی بیٹیوں کے ساتھ تھیں۔ کہا جاتا ہے کہ عزیدی نے جائے وقوعہ سے بھاگنے کی کوشش کی لیکن وہ ایک کھڑی گاڑی سے ٹکرا کر پیدل فرار ہوگیا۔
میٹروپولیٹن پولیس کو جائے وقوعہ پر بلایا گیا، جس میں پانچ اہلکاروں سمیت 12 افراد زخمی ہوئے۔ شام 8:48 بجے العزیدی کو شمالی لندن کے کیلیڈونین روڈ پر واقع ٹیسکو ایکسپریس کی دکان پر نمایاں زخموں کے ساتھ دیکھا گیا۔ خیال کیا جاتا ہے کہ اس نے جمعرات کے روز دکان سے نکلنے اور دائیں مڑنے سے پہلے پانی کی بوتل خریدی تھی۔
صبح 9:30 بجے کے قریب سکاٹ لینڈ یارڈ نے بتایا کہ 31 سالہ خاتون اور تین سالہ بچی کو ممکنہ طور پر زندگی بدلنے والی چوٹیں ہیں۔ دوپہر 1:35 بجے العزیدی کی شناخت ظاہر ہو ئی اور عوام کے ارکان کو ان سے دور رہنے کی تنبیہ کی گئی۔ میٹ نے کہا کہ وہ نارتھمبریا پولیس کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے کیونکہ مطلوب شخص شمال مشرق میں واپس جانے کی کوشش کر رہا ہے۔
شام 4 بجے کیلیڈونین روڈ پر پولیس کی بھاری نفری موجود تھی کیونکہ نیلے سائرن والی غیر نشان زدہ کاریں دیکھی جا سکتی تھیں اور پولیس کی گاڑیاں علاقے میں گھوم رہی تھیں۔ شام 6 بجے العزیدی کی پانی کی بوتل خریدتے ہوئے تصویر جاری کی گئی۔
Comments are closed.