لندن:ویسٹ مڈ لینڈز کے ایک نوعمر سیاح گیبریل مارینوئیکا کی طرف سے مبینہ طو رپر بورن مائوتھ ساحل سمندر کے قریب 2021میں گرمیوں کی چھٹیاں منانے والی آنے والی ایک 15سالہ لڑکی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کے الزامات کی عدالت میں سماعت شروع ہو گئی۔
ابتدائی سماعت کے دوران ملزم نے الزامات سے انکار کیا۔ ڈارلسٹن، والسال، ویسٹ مڈلینڈز کے گیبریل مارینوئیکا پر الزام ہے کہ اس نے جولائی2021 میں جان بوجھ کر لڑکی کے منہ پر ہاتھ رکھا اور اسے گہرے پانی میں لے گیا۔
بورن ماؤتھ کراؤن کورٹ نے اس معاملے کی سماعت شروع کی ہے جس میں عدالت کو بتایا گیا کہ لڑکی گرمیوں کے مصروف دن میں اپنے دوستوں کے ساتھ کیچ کا کھیل، کھیل رہی تھی اور گیند لینے گئی تھی، مارینوائیکا نے گیند کو اٹھایا اور اسے حوالے کرنے سے پہلے اسے واپس دینے سے انکار کر دیا۔
اس نے مبینہ طور پر اسے بازو سے پکڑا اور اسے سمندر میں گہرائی میں کھینچ لیا اور اس کے ساتھ زبردستی کی، مارینوئیکا نے عصمت دری اور جنسی زیادتی کے الزامات سے انکار کیا ہے، پراسیکیوٹر ایلی فارگن نے ججوں کو بتایا کہ لڑکی سمندری تہہ کو چھو نہیں سکتی تھی اسے ہر اس جگہ زبردستی چھوا گیا جس سے وہ بے چین اور تکلیف کا شکار ہوئی۔
وہ باہر نکلنا چاہتی تھی مگر اسے نکلنے نہیں دیا گیا مگر اسے زبردستی ہوس کا نشانہ بنایا گیا، وہ چیخ و پکار کرنا چاہتی تھی مگر اس کے منہ پر ملزم کا ہاتھ تھا اس لیے وہ اپنی کوشش میں ناکام ہوئی، ملزم جانتا تھا کہ وہ تیرنا نہیں جانتی اس کا اس نے فائدہ اٹھایا۔
پراسیکیوٹر نے کہا کہ شکایت کنندہ نے بعد میں اپنے گھر والوں کو بتایا اور انہوں نے پولیس کو اطلاع دی ،مارینوائیکا کو 11 ماہ بعد اس وقت گرفتار کیا گیا جب شکایت کنندہ کی بکنی میں اس کا ڈی این اے پایا گیا۔
Comments are closed.