لندن :برطانیہ اور اس کے اتحادی سائبر حملوں کے خلاف چند سال قبل کے مقابلے میں اب پہلے سے بہتر پوزیشن میں ہیں لیکن زیادہ تر تجارت پیشہ طبقہ مطمئن نہیں نظر آتا۔ مائیکروسافٹ یوکے کے سیکورٹی سربراہ پال کیلی کا کہنا ہے کہ اگرچہ برطانیہ کے بیشتر تاجر اس خطرے سے دوچار ہیں لیکن برطانیہ سائبر حملوں کا نشانہ بنایا جانے والا یورپ میں دوسرا اہم ملک ہوگا، اس لئے برطانیہ کو اپنی پوزیشن برقرار رکھنی چاہئے انھوں نے کہا کہ اب ہم 5سال قبل کے مقابلے میں اچھی پوزیشن میں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس عرصے کے دوران سرکاری اداروں میں انجام دیئے گئے کام کو دیکھئے، حکمت عملیاں، 10سالہ منصوبہ اس کے بعد نیشنل سائبر سیکورٹی سینٹر کی جانب سے دی جانے والی گائیڈنس کی وجہ سے پورے برطانیہ میں چھوٹے اداروں کو مدد مل رہی ہے۔ انھوں نے اہم قومی انفرااسٹرکچر پر حملوں کی کوشش کو روکنے کیلئے نازک وقت میں بروقت مداخلت کی اور یہی اصل چیز ہے۔ انھوں نے کہا کہ آپ جب اعدادوشمار دیکھیں گے تو آپ کو پتہ چلے گا کہ پورے یورپ میں یوکرین سب سے بڑا ہدف ہے، اس کے بعد برطانیہ دوسرا ہدف ہے، اس لئے ضروری ہے کہ ہم اپنی تیاریاں جاری رکھیں۔
قبل ازیں مائیکروسافٹ اور گولڈ اسمتھ یونیورسٹی نے کہا تھا کہ برطانیہ کے صرف 13فیصد ادارے سائبر حملوں کے حوالے سے مطمئن ہیں، حقیقت یہ ہے کہ چند ہی ادارے برے اداروں کی جانب سے آن لائن حملوں سے نمٹنے کیلئے تیار نہیں ہیں۔ برطانیہ کو سائبر حملوں کا نشانہ بنائے جانے میں بڑا کردار مصنوعی ذہانت کا ہوگا۔ سائبر حملوں کے خطرے کے حوالے سے برطانیہ کے39 فیصد ادارے اس خطرے سے دوچار ہیں، اس کی بڑی وجہ ریسرچ اور ٹیکنالوجی کی ڈیولپمنٹ پر کم خرچ، ماہر افرادی قوت کی کمی اور لیڈرشپ کا فقدان ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جو ادارے مصنوعی ذہانت سے متعلق سائبر سیکورٹی استعمال کر رہے ہیں، وہ دوسروں کے مقابلے میں ان حملوں سے خود کو دوگنا زیادہ محفوظ تصور کرتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ سائبر حملوں سے بچائو کیلئے مصنوعی ذہانت کے استعمال سے برطانیہ کو سالانہ 52 بلین پائونڈ کی بچت ہوسکتی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ برطانیہ کے صرف43 فیصد ادارے سائبر سیکورٹی کے لئے وسائل مختص کرنے کی سکت رکھتے ہیں، ٹیکنیکل اور مالیاتی سیکٹر میں یہ شرح بالترتیب 70 اور 65 فیصد ہے جبکہ ریٹیلرز میں یہ شرح 26 فیصد اور تعلیمی اداروں میں 29 فیصد ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ سائبر کرمنلز میں بعض کو ریاستوں کی حمایت یا پشت پناہی حاصل ہے اور وہ اپنے حملوں کو زیادہ مہلک اور جدید تر بنانے کیلئے مصنوعی ذہانت کو استعمال کر رہے ہیں۔
Comments are closed.