برطانیہ میں زیادہ تر ملازمین لچکدار کام کی درخواستوں پر قانون میں تبدیلی سے لاعلم

71

لندن: برطانیہ میں زیادہ تر ملازمین لچکدار کام کی درخواستوں پر قانون میں تبدیلی سے لاعلم ہیں۔ نئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ قانون میں تبدیلی سے ناواقفیت کے باعث ان کے لئے لچکدار کام کرنے کی درخواست کرنا مشکل ہو گیا ہے۔ مصالحتی سروس ایکاس کے 1000 کارکنوں کے سروے سے پتہ چلا کہ 10 میں سے 7 ورکرز 6 اپریل کو نافذ ہونے والی تبدیلی کے بارے میں لا علم ہیں۔ وہ عملہ، جس نے اپنے آجر کے لئے 26 ہفتے یا اس سے زیادہ عرصے تک کام کیا ہے۔

ان کو یہ پوچھنے کا حق حاصل ہے کہ آیا وہ لچکدار طریقے سے کام کر سکتے ہیں لیکن قانون میں تبدیلی سے یہ ایک ایسا حق بن جائے گا جو ملازمت کے پہلے دن سے لاگو ہوتا ہے۔ ایکاس کی چیف ایگزیکٹیو سوسن کلیوز نے کہا کہ ہمارے نئے نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ زیادہ تر ملازمین اور پانچ میں سے دو سے زیادہ آجر لچکدار کام کرنے کے لئے نئے آنے والے قانون کی تبدیلیوں سے لاعلم ہیں۔ یہ نئی تبدیلیاں اگلے ہفتے نافذ ہوں گی اور اس کے لئے باسز اور عملے کا تیار رہنا ضروری ہے۔

لچکدار کام کرنے سے کام کی جگہوں پر بہت سے فائدے مل سکتے ہیں اور ابتدائی پوزیشن یہ ہونی چاہئے کہ اس پر غور کیا جائے کہ کیا ممکن ہے۔ ایکاس نے پریکٹس کا ایک نیا قانونی ضابطہ تیار کیا ہے جو 6 اپریل سے نافذ العمل ہوگا، یہ تبدیلیوں کو حل کرتا ہے اور لچکدار کام کرنے کی درخواستوں پر اچھی پریکٹس ترتیب دیتا ہے۔ پریکٹس کے ضابطہ میں یہ معلومات شامل ہیں کہ کسے ملازم کے ساتھ میٹنگز میں کام کرنے کی لچکدار درخواست پر بات کرنے کی اجازت دی جانی چاہئے۔

درخواست کو مسترد کرنے کی وجوہات کے بارے میں شفافیت کی ضرورت اور یہ واضح کرنا کہ آجروں کو فعال طور پر ایک اپیل پیش کرنی چاہئے جہاں درخواست کی گئی ہو۔ محکمہ تجارت کے ترجمان نے کہا کہ ہمارے نئے لچکدار کام کرنے والے اقدامات برطانیہ بھر کے لوگوں کو اور بھی زیادہ لچک فراہم کریں گے کہ وہ کہاں اور کب کام کرتے ہیں۔ ہم نے ایج یو کے اور ٹی یو سی سمیت کلیدی اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر کام کیا ہے اور ملازمین اور آجروں کو نئے اقدامات سے آگاہ کرنے کے لئے ایک اشتہاری مہم چلائی ہے۔

Comments are closed.