اسلام آباد: اعلیٰ عدلیہ کے ججز کو دھمکی آمیز خطوط ملنے کا سلسلہ جاری ہے، سپریم کورٹ کے مزید 5 ججز کو خط موصول ہوگئے جس کے بعد مجموعی تعداد 10 ہوگئی ہے جبکہ سی ٹی ڈی کی تحقیقات میں اہم پیشرفت بھی ہوئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے مزید ملنے والے خطوط کو وفاقی پولیس کے کاؤنٹرٹیرارزم ڈیپارٹمنٹ کے حوالے کرکے تفتیش شروع کردی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق جسٹس عائشہ ملک، جسٹس عرفان سعادت خان، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس سید حسن اظہر رضوی، جسٹس منیب اختر کو آج مشکوک خط موصول ہوئے۔
ذرائع کے مطابق تمام خطوط کو اکٹھا کر دیا گیا ہے، سپریم کورٹ کے ججز ملنے والے خطوط پر بھی آرسینک پاؤڈر پایا گیا ہے، اب تک سپریم کورٹ کے 10 ججز کو خطوط مل چکے ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے تمام خط ایک ہی تاریخ کو آئے تھے، کچھ ججز کو اب ملے ہیں۔ دوسری جانب محکمہ ڈاک کے پوسٹ ماسٹر جنرل نے اپنے تمام اسٹاف کو بھی ایڈوائزری جاری کردی ہے کہ ہائی پروفائل شخصیات کے نام پر آنیوالے تمام خطوط کی اسکروٹنی کی جائے۔
سپریم کورٹ کے ججز کو موصول ہونے والے دھمکی آمیز خطوط کی تحقیقات میں اہم پیشرفت ہوئی ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ سی ٹی ڈی کی تحقیقاتی ٹیم نے چار پوسٹ آفسز کی سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کرلی ہے جس کا معائنہ کیا جارہا ہے۔ذرائع نے بتایا کہ فوٹیج میں مبینہ طور پر خطوط ڈالنے والے افراد نظر آرہے ہیں جن کی شناخت کے لیے ویڈیوز نادرا بھجوائی جائیں گی تاکہ ملزمان کی گرفتاری عمل میں لائی جائے۔
Comments are closed.