لیوٹن :لیوٹن کی زندگی میں نمایاں خدمات انجام دینے والے امام قاضی عبدالعزیز چشتی ایم بی ای سمیت پانچ افراد کو لیوٹن بارو کونسل کے سب سے بڑے اعزاز فریڈم آف بارو سے نوازا گیا جس میں مقامی گورنمنٹ کی انتظامیہ سمیت کمیونٹی کے نمایاں افراد نے شرکت کی ۔
لیوٹن بارو کونسل کے میئرمحمد یعقوب حنیف کی زیر صدارت بارو میں اپنے کام سے دوسروں کی زندگیاں اور شہر کو رہنے کے لئے ایک بہتر جگہ بنانے والے نمایاں افراد کے اعزاز میں ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا جس کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے کیا گیا ،تقریب میں ایک قرار داد کے ذریعے وجوہات بتائی گئیں کہ ایوارڈ وصول کرنے والوں کو کیوں تجویز کیا گیا ہے اس موقع پر نئے تعینات ہونے والے اعزازی فری مین اور فری وومن نے اعلامیہ اور رول پر دستخط کیے اور میئر سے اپنے ایواڈ وصول کیے ۔
امام قاضی عبدالعزیز چشتی ایم بی ای کو اس ایواڈ کے لیے اس لئے چنا گیا کہ انہوں نے 1986میں جامعہ اسلامیہ غوثیہ ٹرسٹ کے نام سے ایک اسلامی تعلیمی مرکز کی بنیاد رکھی جس نے لیوٹن میں آباد مسلم کمیونٹی جن میں زیادہ تر تعلق پاکستان کے خطے پوٹھوہار اور آ زاد کشمیر کے ضلع کوٹلی اور میرپور سے ہے ان کی دینی، علمی اور فلاحی تعلیم و تربیت میں مدد فراہم کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا ہے اور خاص کر عالمی وبا کوڈ کے دوران ذاتی طور مسلم کمیونٹی کے ایک سو سے زائد جنازوں کی نگرانی اور قیادت کی جس سے غمزدہ خاندانوں کو مایوسی کے وقت تسلی ملی ۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایوارڈ وصول کرنے والوں کا کہنا تھا کہ ہمیں یہ اعزاز حاصل کرنے پر بہت خوشی ہوئی ہے کہ ہم نے لیوٹن کے شہریوں کے لیے کچھ اچھا کیا ہے اور آگے بھی اپنی کوشش جاری رکھیں گے جبکہ قاضی عبدالعزیز نے اپنا ایوارڈ فلسطینی بہن بھائیوں کے نام کیا ۔
میئر آف لیوٹن کا کہنا تھا کہ یہ اعزاز دیتے ہوئے مجھے حقیقی خوشی ہے کیونکہ لوٹن کی اصل طاقت اس کے لوگ ہیں جو مختلف طریقوں سے اور مختلف شعبوں میں اپنے قول و فعل کے ذریعے اپنے شہر کو ایک بہتر جگہ بنانے میں اپنا کردار ادا کرتے ہیں اور ہم سب کے لیے بہت معنی رکھتے ہیں۔
Comments are closed.