برطانیہ میں بے گھر افراد کیخلاف ویگرینسی ایکٹ کے تحت آپریشن، 2500 افراد گرفتار

74

لندن:برطانیہ میں بے گھر افراد کیخلاف ویگرینسی ایکٹ کے تحت جاری آپریشن کے دوران 2019سے اب تک انگلینڈ اور ویلز میں تقریباً ڈھائی ہزار سے زائد افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔لبرل ڈیموکریٹس کی طرف سے پولیس فورسز کو معلومات کی آزادی کی درخواستوں نے 1824کے قانون کے تحت 2019سے اب تک کل 2,412گرفتاریاں ظاہر کی ہیں۔

مذکورہ ایکٹ اصل میں نپولین جنگوں کے بے گھر اور زخمی سابق فوجیوں کو نشانہ بنانے کیلئے متعارف کرایا گیا تھا مرسی سائیڈ پولیس نے سب سے زیادہ گرفتاریاں کیں، 866افراد کو حراست میں لیا،ویسٹ مڈلینڈز 307گرفتاریوں کے ساتھ اور ڈیون اور کارن وال سے135افراد کو حراست میں لیا گیااپریل 2022کے بعد سے جب حکومت نے کہا کہ وہ اس ایکٹ کو بدل دےگی۔

مرسی سائیڈ پولیس نے119افراد کو آوارگی کے الزام میں حراست میں لیا، ویسٹ مڈلینڈز پولیس نے 66گرفتاریاں کی تھیں فروری 2022میں اراکین پارلیمنٹ اور ساتھیوں نے پولیس، جرم، سزا اور عدالتوں کے بل میں ترمیم کی منظوری دی جس نے ویگرنسی ایکٹ کو منسوخ کر دیا یہ بل دو ماہ بعد قانون بن گیا اس میں آغاز کی تاریخ شامل نہیں تھی اس لیے ویگرینسی ایکٹ اپنی جگہ پر برقرار ہے۔

وزراء نے کہا ہے کہ جب مناسب متبادل قانون سازی کی جائے گی تو اس ایکٹ کو منسوخ کر دیا جائے گافوجداری انصاف کا بل ایسا کرنے کا ارادہ رکھتا ہے لیکن اسے کامنز میں پیش کیے جانے کے تقریباً پانچ ماہ بعد ابھی تک اس کی جانچ پڑتال کے اگلے مرحلے رپورٹ کے مرحلے کی کوئی تاریخ نہیں ہے حکومت کو فوجداری انصاف کے بل کے کچھ حصوں پر 40سے زیادہ کنزرویٹو ایم پیز کی ممکنہ بغاوت کا بھی سامنا ہے۔

ایک تعریف جس میں زیادہ شور اور بو شامل ہیں دفعات کے تحت رف سلیپر کو آگے بڑھایا جا سکتا ہے25سو پاؤنڈتک جرمانہ یا قید ہو سکتی ہے، لبرل ڈیموکریٹ ایم پی لیلا موران جنہوں نے بے گھر ہونے کے بارے میں مہم چلائی ہے کہا کہ فوجداری انصاف بل صرف ویگرینسی ایکٹ 2024ʼʼ لگتا ہے یہ چونکا دینے والی بات ہے کہ حکومت کی جانب سے ویگرنسی ایکٹ کو تبدیل کرنے میں تاخیر اور ان اختیارات کو اتنے بڑے اثر کے لیے استعمال کرنے کی وجہ سے پولیس کے پاس بدستور سونے والوں کو گرفتار کرنے کے اختیارات موجود ہیں۔

سیکٹر بھر کے ماہرین طویل عرصے سے بے گھر افراد کے لیے ہمدردانہ رویہ اختیار کرنے کی وکالت کی ہے۔ ایک حکومتی ترجمان کے مطابق فرسودہ ویگرنسی ایکٹ کو منسوخ کرکے اس کی جگہ نئی قانونی سازی کی جا رہی ہے مقامی حکام اور پولیس کو ایسے رویے سے نمٹنے کی اجازت دے رہے ہیں جو عوام کو غیر محفوظ محسوس کر سکتے ہیں جیسے کیش پوائنٹس پر بھیک مانگنا سرفہرست ہے۔

Comments are closed.