لندن :سوشل میڈیا سائیٹس پر اسکولوں کے امتحانات میں جعل سازی ختم کرنے کا مطالبہ، امتحانی بورڈز کا کہناہے کہ جعل سازوں نےGCSE اور اے لیول کے جعلی پرچے فروخت کرنا شروع کردئے ہیں جس کا سدباب کیاجانا چاہئے۔ ٹک ٹاک اور انسٹا گرام کا کہناہے کہ وہ امتحانی پرچوں کی اپنے پلیٹ فارمز سے فروخت کرنے کی اجازت نہیں دیں گے، بی بی سی نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے ایسے درجنوں اکائونٹس دیکھے ہیں جن میں غلط طورپر اس سال کے امتحانی پرچوں تک رسائی کا دعویٰ کیا گیا تھا ان میں سے بعض نے سیکڑوں پونڈز طلب کئے تھے۔
طلبہ کا کہناہے کہ ان اکائونٹس تک رسائی بہت آسان ہے تعلیم کی مشترکہ کونسل (JCQ) نے جو برطانیہ کے 8سب سے بڑے امتحانی بورڈ کی نمائندگی کرتاہے، کہا ہے کہ حقیقی پرچہ آن لائن لیک ہوجانا ناممکن ہے، انگلینڈ کے امتحانی ریگولیٹر Ofqual کا کہناہے کہ اگر طلبہ نقل کرنے کی کوشش کرتے ہیں تو وہ اس صلاحیت سے محروم ہوجاتے ہیں جس کیلئے وہ تعلیم حاصل کر رہے تھے خواہ ان کا خریدا ہوا پرچہ جعلی ہی کیوں نہ ہو۔ سوئنڈن کے طلبہ کا کہنا ہے کہ جعلی اکائونٹ کا پتہ بہت آسانی کے ساتھ ایک آسان سے سرچ کے ذریعہ لگایا جا سکتا ہے۔
ہیڈ ٹیچر Chas Drew کا کہنا ہے کہ جعل سازوں کی قابل مذمت اور ناقابل قبول کارروائیوں سے ظاہر ہوتا ہے اسکول اس مسئلے سے نمٹنے کیلئے پیشگی اقدامات کر رہے ہیں، امتحانات سے پہلے ٹیچرز طلبہ کو جعل سازوں کے اکائونٹس سے متعلق بتاتے ہیں تاکہ انہیں معلوم ہو کہ کس پر نظر رکھنی ہے ان کا کہناہے کہ طلبہ کو یہ بتانے سے زیادہ ہم کچھ نہیں کرسکتے کہ خود کو محفوظ کس طرح رکھا جا سکتا ہے۔ ان کی اکثریت ورچوئل ورلڈ اور حقیقی دنیا میں خود کو محفوظ رکھتی ہے۔
امتحانی بورڈز میں سوشل میڈیا سائیٹس پر نظر رکھنے والے تجزیہ کار جعل سازوں کا پتہ چلانے کی کوشش کرتے ہیں اور کسی بھی جعل سازی پر مبنی اکائونٹس کی اطلاع دیتے ہیں۔ لیکن یہ لوگ اسی طریقے سے رپورٹ دے سکتے ہیں جس طرح سوشل میڈیا استعمال کرنے والے دیگر لوگ دے سکتے ہیں، بعض جعل سازوں کے اکائونٹس اطلاع دیئے جانے کے بعد بھی کئی دن تک فعال رہتے ہیں۔ JCQکا کہناہے کہ انہیں امتحانی بورڈ انہیں سوشل میڈیا سائٹس کی عملدرآمد کرانے والی ٹیم تک براہ راست رسائی دیں تاکہ وہ زیادہ تیزی کے ساتھ ان کو روک سکیں اور طلبہ کو دھوکہ دہی سے محفوظ رکھ سکیں۔ JCQ
کے چیف ایگزیکٹو کا کہنا ہے کہ ہم سب مل کر سوشل پلیٹ فارمز پر کرسکتے ہیں وہ بہت اہمیت کا حامل ہے انسٹاگرام کی کمپنی میٹا کے ایک ترجمان نے کہا ہے کہ وہ اپنے پلیٹ فارم پر امتحانی پرچوں کے جوابی شیٹس کی فروخت کی اجازت نہیں دیں گے اور ایسے اکائونٹس کو فوری طور پر ہٹا دیاجائے گا۔ ٹک ٹاک کا کہنا ہے کہ وہ فراڈ اور جعلسازی کیلئے ڈالا جانے والا کوئی بھی مواد ہٹادے گی۔
انہوں نے سائٹ استعمال کرنے والوں کو امتحانی پرچے فروخت کرنے کی کوشش کرنے والے کسی بھی اکائونٹ کی فوری اطلاع دینے پر بھی زور دیا۔ IBO کے ایک ترجمان نے اس بات کی تصدیق کی کہ ٹائم زون میں نقل کے بعض واقعات ہوئے ہیں جس میں امتحان مکمل کرلینے والے طلبہ نے ان طلبہ کو معلومات فراہم کیں جو ابھی امتحان کیلئے بیٹھ رہے تھے لیکن IBO کا کہناہے یہ واقعات اکا دکا ہیں اور بڑے پیمانے پر نقل کا کوئی ثبوت نہیں ملا۔ نقل کرتے پکڑے جانے والے طلبہ کو مختلف سزائوں کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے جس میں نمبروں کا نہ دیا جانا یا آئندہ IBO کے کسی بھی امتحان میں شرکت پر پابندی شامل ہے۔
Comments are closed.