لندن:تازہ ترین اعدادو شمار کے مطابق گزشتہ سہ ماہی میں برطانیہ کی معیشت توقع سے زیادہ بہتر ہوئی ہے اور کساد بازاری سے باہر آگئی ہے۔ جنوری اور مارچ کی سہ ماہی کے دوران معیشت0.6 فیصد بڑھی جوکہ گزشتہ دو سال میں ترقی کی سب سے تیز ترین شرح ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال کے آخر میں مسلسل دو سہ ماہیاں سکڑنے کے بعد معیشت کساد بازاری میں چلی گئی تھی۔ جمعرات کو بینک آف انگلینڈ کے گورنر اینڈریو بیلی نے کہا تھا کہ برطانوی معیشت بحالی نظر آرہی ہے، اگرچہ یہ بحالی ابھی زیادہ مضبوط نہیں لگتی۔
بینکوں کی شرح سود اس وقت16سال کی بلند ترین سطح پر ہے، ایک ماہر معیشت کا کہنا ہے کہ شرح سود میں کمی کا انحصار مستقبل میں ملازمتوں اور مہنگائی کے اعدادو شمار پر ہوگا۔ واضح رہے کہ کسی معیشت کا سائز جی ڈی پی یعنی ملک کی مجموعی قومی پیداوار سے ناپا جاتا ہے، کے پائیدار ترقی کے اہداف سے ہم آہنگ کرے۔
اس کے بڑھنے کا مطلب ہے کہ لوگ زیادہ خرچ کررہے ہیں۔ اضافی ملازمتیں پیدا ہورہی ہیں۔ زیادہ ٹیکس ادا کیا جارہا ہے اور کارکنوں کی تنخواہوں میں بہتر اضافہ ہورہا ہے۔ وزیراعظم رشی سوناک نے نئے اعدادوشمار میں خوشی کا اظہار کرتے ہوئے معیشت کو بہتری کی طرف موڑ قرار دیا لیکن لیبر پارٹی کے لیڈر سر کیئر سٹارمر نے خبردار کیا ہے کہ یہ قبل از وقت جشن منانے کے مترادف ہے۔ برطانوی اقتصادی بحالی کی مضبوطی کے بارے میں بحث عام انتخابات کا ایک بڑا موضوع بننے والی ہے۔
Comments are closed.