لندن:گیس و بجلی کی قیمتوں میں کمی اور شرح سود میں اضافے کے سبب مہنگائی کی شرح بینک آف انگلینڈ کے مقرر کردہ ہدف2فیصد کے قریب آگئی ہے۔ بدھ کو جاری ہونے والے حکومتی اعدادوشمار کے مطابق اپریل میں اشیا کی قیمتوں میں اضافہ 2.3 فیصد سے ہوا جبکہ مارچ میں یہ شرح3.2فیصد تھی۔ مہنگائی میں مسلسل کمی کے سبب بینک آف انگلینڈ کی طرف سے موسم گرما میں شرح سود میں کمی کا امکان بڑھ گیا ہے جو کہ اس وقت16برس کی بلند ترین شرح 5.25 فیصد پر ہے۔
مہنگائی کی شرح میں کمی کا مطلب ہے کہ اشیا کی قیمتوں میں اضافہ سست روی کا شکار ہے۔ انرجی کی قیمتوں کے پرائس کیپ کے تحت بجلی و گیس کی قیمتوں میں کمی نے مہنگائی کی شرح میں کمی لانے کیلئے اہم کردار ادا کیا ہے۔ انرجی کی قیمتیں گزشتہ برس اپریل کی نسبت اب 27 فیصد کم ہیں۔ جبکہ صرف گیس کی قیمت میں 38 فیصد کمی دیکھی گئی ہے۔ مہنگائی میں کمی لانے کیلئے فوڈ اور ٹوبیکو کی کم ہوتی قیمتوں نے بھی کردار ادا کیا، تاہم موبائل فون کے بلز میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے جبکہ دودھ، مکھن، مرغی اور مچھلی کی قیمتوں میں بھی گزشتہ برس کی نسبت کمی واقع ہوئی ہے۔
وزیراعظم رشی سوناک نے کہا ہے کہ مہنگائی کا معمول پر آنا معیشت کیلئے ایک اہم لمحہ ہے۔ بہتر دن آنے والے ہیں لیکن یہ اسی صورت ممکن ہوگا جب ہم اقتصادی تحفظ اور سب کیلئے مواقع کی پالیسی پرقائم رہیں۔ شیڈو چانسلر ریچل ریوز نے کہا ہے کہ یہ وقت نہیں کہ ٹوری وزراء فتح کا جشن منائیں۔ فروری 2022 میں یوکرین پر روس کے حملے کےبعد عالمی سطح پر تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہوا تھا جس کے سبب بڑھنے والی مہنگائی کے سبب اکتوبر 2022 میں برطانیہ میں مہنگائی کی شرح 40 برس کی بلند ترین سطح 11 فیصد تک جا پہنچی تھی۔
وزارت خزانہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ کوویڈ کے دور میں لاکھوں افراد کی ملازمتوں کو تحفظ دیا اور یوکرین پرحملے کے بعد انرجی بلز کی ادائیگی میں لوگوں کی مدد کی، لیکن یہ مناسب نہیں ہوگا کہ آنے والی نسلوں کو یہ مالی بوجھ اٹھانا پڑے۔ اس لئے قرض میں کمی لانے کے منصوبے پر قائم رہنا ہوگا۔ حالیہ سہ ماہی میں معیشت کی ترقی سے مہنگائی کی شرح ہدف کے قریب آگئی ہے جس سے اوسط ورکر کا سالانہ ٹیکس 900 پائونڈ تک کم کرنا ممکن ہوگا۔
Comments are closed.