لندن :عدالت نے4.2ملین پونڈ کی سازش میں ملوث منشیات کے ڈیلر37سالہ فیض رحمان کو، جسے گزشتہ سال فروری میں منشیات کے ایک بڑے نیٹ ورک میں ملوث ہونے کے الزام میں15سال قید کی سزا سنائی گئی تھی اور جو اب جیل میں ہے، پروسیڈز آف کرائم ایکٹ آرڈر کے تحت اپنے اثاثے حوالے کرنے کا حکم دیا ہے۔
فیض رحمان پر ایک ماہ کے دوران50کے جی کلاس اے منشیات فروخت کر کے11ہفتے کے دوران کئی ملین پونڈ کمانے کا الزام تھا۔ جمعہ کو بریڈ فورڈ کراؤن کورٹ نے رحمان کو حکم دیا کہ وہ اگلے 3ماہ کے اندر اپنے40,000 پونڈ مالیت کے اثاثے حوالے کرے، ورنہ اسے مزید 10 ماہ قید بھگتنا پڑے گی۔
ہینڈفورڈ ڈرائیو سے تعلق رکھنے والا رحمان نیشنل کرائم ایجنسی کی جانب سے انکرچیٹ میسیجنگ سسٹم، جسے کرمنلز استعمال کرتے تھے، کے خلاف کریک ڈاؤن کے دوران گرفت میں آیا تھا۔ پولیس کے مطابق فروری 2022 میں جب اسے گرفتار کیا گیا تو اس کے قبضے سے 2,000 پونڈ نقد اور قیمتی گھڑیاں برآمد ہوئی تھیں۔
لیڈز کراؤن کورٹ کو بتایا گیا تھا کہ بظاہر آمدنی کا کوئی ذریعہ نہ ہونے کے باوجود ملزم پرتعیش طرز زندگی گزار رہا تھا، اس کے پاس کاریں بھی تھیں اور رولیکس جیسی قیمتی گھڑیاں بھی۔ جج جوناتھن جبسن نے اثاثے ضبط کرنے کا حکم دینے کے علاوہ 5 سال کیلئے سنگین جرائم کی روک تھام کے حکم کے اطلاق کا بھی حکم دیا، اس حکم پر عمل ملزم کی جیل سے رہائی کے بعد ہوگا۔
اس حکم کے تحت پولیس کو رحمان کی جانب سے کمیونی کیشن ڈیوائس اورگاڑیوں کے استعمال کی مانیٹرنگ کرنے کا بھی اختیار ہوگا۔ جج نے کہا کہ یہ حکم صرف پسند کا نہیں ہے بلکہ رحمان کو آئندہ سنگین جرائم میں ملوث ہونے سے روکنے کیلئے بھی ضروری تھا۔
Comments are closed.