برطانیہ میں مہنگائی میں اضافہ کی شرح تین برس کی کم ترین سطح پر آگئی

52

لندن:برطانیہ میں جون2024 تک قیمتوں میں صرف دو فیصد اضافہ ہوا اور مئی کے افراط زر میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔ مہنگائی بڑھنے کی یہ شرح گزشتہ تین برسوں میں کم ترین اور بینک آف انگلینڈ کے ہدف کے مطابق ہے۔

اکتوبر2022میں برطانیہ میں افراط زر کی شرح11.1 فیصد تک چلی گئی تھی جوکہ گزشتہ40برسوں کی بلند ترین سطح تھی۔ اس کی وجوہات میں کوویڈ کے بعد تیل اور گیس کی قیمتوں میں ایک بڑا اضافہ اور یوکرین پر روس کے حملے کے اثرات تھے۔ اس افراط زر کو روکنے کیلئے بینک آف انگلینڈ نے اپنی شرح سود5.25فیصد تک بڑھا دی اور یہ گزشتہ16 برسوں کی سب سے زیادہ شرح سود تھی۔

کنزیومر پرائس انڈکس کے مطابق جون میں اگرچہ ہوٹلز کے نرخ اور چھٹیوں کے پیکیج کی قیمتوں میں اضافہ ہوا لیکن کپڑوں اور جوتوں کی قیمتوں میں کمی آئی۔ نیز اشیائے خوردونوش کی قیمتوں کے بڑھنے کی رفتار بھی کم ہوئی۔ افراط زر کے کم ہونے سے اب یہ امید پیدا ہوگئی ہے کہ مستقبل قریب میں شرح سود میں کمی آسکتی ہے لیکن آئی ایم ایف نے عالمی معیشت پر اپنی ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ برطانیہ اور امریکہ سمیت کئی دیگر ملکوں میں مسلسل افراط زر کا مطلب ہوسکتا ہے کہ شرح سود ابھی مزید کچھ عرصے تک بلند رہے گی۔

تازہ ترین اعدادو شمار کے مطابق برطانیہ میں اجرتیں اب بھی افراط زر سے زیادہ تیزی سے بڑھ رہی ہیں۔ مئی2024سے18جولائی تک کی سہ ماہی میں برطانیہ میں اجرتیں5.7فیصد بڑھیں جب کہ افراط زر کا اضافہ2.5فیصد تھا۔

Comments are closed.