لندن: برطانیہ میں المہاجرون نامی جماعت کے سربراہ پاکستانی نژاد 57 سالہ انجم چوہدری کو دہشت گردی کے الزام میں عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
خبر رساں ادارے کے مطابق پاکستانی نژاد شخص کو گزشتہ برس جولائی میں حراست میں لیا گیا تھا۔ اس سزا کے تحت 57 سالہ انجم چوہدری کو اب 85 برس کی عمر سے زائد ہونے پر ہی پیرول پر رہا کیا جاسکے گا۔
انجم چوہدری پر الزام ہے کہ انھوں نے شدت پسند تنظیم المہاجرون کی سربراہی کی، جس کے دوران 2014 کے بعد سے متعدد بار اپنے کارندوں کو دہشت گردی کی کارروائی کا حکم دیا تھا۔
یاد ہے کہ اس سے قبل 2016 میں بھی انجم چوہدری کو داعش کی حمایت پر سزا سنائی گئی تھی اور وہ 2018 میں اپنی ساڑھے پانچ سال کی سزا کا نصف حصہ کاٹنے کے بعد رہا ہوگئے تھے۔
انجم چوہدری برطانیہ کے انتہائی اعلیٰ درجے کے اسلام پسند مبلغ ہیں اور ایک زمانے میں انھوں نے امریکا پر 11 ستمبر 2001 کے حملوں کے ذمہ دار افراد کی تعریف کیا کرتے تھے اور بکنگھم پیلس کو مسجد میں تبدیل کرنے کا ارادہ بھی ظاہر کیا تھا۔
انجم چوہدری کے ساتھ 29 سالہ کینیڈین شہری خالد حسین کو بھی کالعدم تنظیم کے لیے کام کرنے پر 5 سال قید کی سزا سنائی گئی۔ خالد حسین کو 2023 کے وسط میں ہیتھرو ہوائی اڈے سے گرفتار کیا گیا تھا۔
Comments are closed.