رواں سال پہلی مرتبہ افراط زر کی شرح میں 2.2 فیصد اضافہ

51

لندن :سرکاری اعدادوشمار کے مطابق رواں سال پہلی مرتبہ افراط زر کی شرح میں 2.2فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، اس کے معنی یہ ہیں کہ جولائی تک اشیائے صرف کی قیمتوں میں مجموعی طورپر 2.2 کی شرح سے اضافہ ہوا ہے۔

یہ اضافہ جون کے مقابلے میںزیادہ ہے کیونکہ جون میں قیمتوں میں 2 فیصد کی شرح سے اضافہ ریکارڈ کیا گیا تھا جو کہ بینک آف انگلینڈ کے موجودہ ہدف کے خلاف ہے۔ تاہم گیس اور بجلی کی قیمتوں میں گزشتہ سال کے مقابلے میں سست روی سے کمی کی وجہ سے اس اضافے کی پیشگوئی کی جارہی تھی۔

بینک کو توقع ہے کہ قیمتوں میں مزید اضافہ ہوگا، جس کے بعد اس میں کمی ہونا شروع ہوجائے گی۔ قومی اعدادوشمار دفتر (او این ایس) کے چیف اکنامسٹ کا کہنا ہے کہ جولائی کے دوران انرجی کی قیمتوں میں کمی کے باوجود افراط زر کی شرح میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا، اس کا ایک سبب ہوٹل کے اخراجات ہیں، جن میں جون میں تیزی کے بعد جولائی میں کمی ہوگئی۔

ٹریژری کے چیف سیکرٹری ڈیرن جونز نے تسلیم کیا ہے کہ بہت سی فیملیز اخراجات زندگی کے سبب مشکلات کا شکار ہیں، جس کی وجہ سے ہم اپنی معیشت کی بنیاد مضبوط کرنے کیلئے سخت فیصلے کررہے ہیں تاکہ برطانیہ کی تعمیر نو کرسکیں اور ملک کے ہر حصے کو آسودہ حال بناسکیں۔

Comments are closed.