لندن:ایک کروڑ پنشنرزکو سردیوں میں 300پونڈ انرجی ریلیف نہیں ملے گا تاہم چیئرٹی تنظیموں اور ارکان پارلیمنٹ کے مطالبے پر کورونا امداد میں ایک بار پھرتوسیع کردی گئی۔ تفصیلات کےمطابق ہاؤس آف کامنز کی لیڈر لوسی پاؤل نے حکومت کے اس موقف کو دہرایا ہے کہ حکومت پنشن کریڈٹ حاصل نہ کرنے والے تقریباً ایک کروڑ پنشنرز کو ستمبر کے درمیان موسم سرما میں انرجی کی مد میں 3 سو پونڈ کی ادائیگی نہیں کرے گی کیونکہ گزشتہ حکومت معیشت کو توقع سے بھی زیادہ خراب حالت میں چھوڑ کر گئی ہے۔
ہم یہ فیصلہ نہایت مجبوری کی حالت میں کر رہے ہیں اگر ہم نے یہ مشکل فیصلہ نہ کیا ہوتا تو پونڈ اور معیشت دباؤ کے باعث کریش کے خطرے سے دوچار ہو سکتے تھے تاہم چیرٹی تنظیموں اور ممبران پارلیمنٹ کے زبردست دباؤ کے باعث حکومت نے بالآخر یہ فیصلہ کیا ہے کہ ہاؤس ہولڈ سپورٹ فنڈ جو کہ 2021 میں ابتدائی طور پر پانچ سو ملین پونڈز سے کورونامتاثرین کی مدد کے لئے شروع کیا گیا تھااور اس میں کئی بار توسیع کی جاتی رہی ہے اور اب یہ ستمبر میں ختم ہو رہا تھا،اس میں ایک بار پھر اگلے سال مارچ تک توسیع کر دی گئی ہے۔
سکاٹ لینڈ اور شمالی آئرلینڈ کی حکومتوں کے لئے یہ اندرونی معاملہ ہوگا۔ ورک اینڈ پنشن کی سیکرٹری لز کینڈل نے کہا ہے کہ ایسے پنشنرز اور دیگر افراد جو سردیوں میں زندگی گزارنے کے اخراجات کے ساتھ جدوجہد میں مصروف ہیں ان کو اپنی اپنی مقامی کونسلوں کے ساتھ رابطے قائم کرکے پوچھنا چاہئے کہ وہ ان کی کس کس طریقے سے مدد کرسکتی ہیں۔
Comments are closed.