لندن:ہفتہ کو دوپہر ڈیڑھ بجے کے قریب سینٹرل لندن میں ہزاروں افراد نے جمع ہو کر فلسطینیوں کے حق میں اور اسرائیل حماس جنگ کے خلاف مظاہرہ کیا اور ریلی نکالی۔ ریلی ہائیڈ پارک سے ہوتی ہوئی کینسنگٹن روڈ پر جا کر اختتام پذیر ہوئی۔ پولیس نے مظاہرے اور ریلی میں شریک8افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔
میٹروپولیٹن پولیس نے ایکس پر اپنی پوسٹ میں لکھا ہے کہ6افراد کو سائن اور انداز کے ذریعے نسل پرستی کے ذریعے امن عامہ میں خلل ڈالنے اور مجرمانہ طورپر نقصان پہنچانے اور حملہ کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے جبکہ دیگر 2 افراد کو جوابی مظاہرہ کرتے ہوئے امن وامان کا مسئلہ پیدا کرنے اور پولیس افسران پر حملے کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔
مظاہرین جو بینر اٹھائے ہوئے تھے، ان پر لکھا تھا اسٹارمر کے ہاتھ خون سے رنگے ہوئے ہیں اور جنگ کا اتحاد ختم کرو۔ مارچ کے دوران 2 افراد جوابی مظاہرہ کرتے ہوئے بینر لئے سامنے آگئے، جن میں سے ایک پر لکھاتھا کہ حماس دہشت گرد ہے، اس کی وجہ سے پارک لین ہوٹل کے قریب گرین پارک پر ریلی تھوڑی دیر کیلئے رک گئی، بعد میں پولیس نے بڑی جدوجہد کے بعد ان دونوں افراد کو گرفتار کرلیا۔
کینسنگٹن ہائی اسٹریٹ پر ایک جوابی مظاہرہ بھی کیا گیا، جس میں مظاہرین اسرائیل، برطانیہ اور امریکہ کا پرچم لہراتے ہوئے موسیقی کی دھن پر ناچ رہے تھے لیکن پولیس اہلکاروں نے بیری کیڈ لگا کر اسے فلسطینیوں کی حمایت کے بہت بڑے جلوس سے دور رکھا۔ فلسطینیوں کے حق میں یہ مظاہرہ فلسطینیوں کے ساتھ یکجتی کی کمپین نامی تنظیم کی جانب سے کرایا جانے والا اپنی نوعیت کا 18 واں بڑا مظاہرہ تھا۔
میٹروپولیٹن پولیس نے مظاہرین کیلئے بعض سخت شرائط عائد کی تھیں، جن میں سے ایک یہ تھی کہ مظاہرہ 5 بجے شام تک لازماً ختم کردیا جائے گا۔ ریلی کے اسی روٹ پر نکالنے کیلئے شیڈول ایک اور مظاہرہ منسوخ کردیا گیا۔
Comments are closed.