لندن:حکومت نے سابق پولیس چیف مارٹن ہیوٹ کو بارڈر سیکورٹی کمانڈ کا سربراہ مقرر کردیا ہے، جس کے بعد سابق پولیس چیف تارکین کی کشتیوں کو روکنے کی کوششوں کی قیادت کریں گے۔ اس سے پہلے نیشنل پولیس چیفس کونسل (NPCC)کے سربراہ کی حیثیت سے وہ دہشت گردی اور منظم جرائم کی روک تھام کیلئے مربوط کارروائی میں مدد دیتے رہے ہیں۔
وہ وزیراعظم سر کیئر اسٹارمر کے ساتھ روم جائیں گے، جہاں وزیراعظم جیورجیا میلومی سے ملاقات کے دوران غیر قانونی تارکین کے حوالے سے ان کے ملک کے موقف اور حکمت عملی کے بارے میں معمولات حاصل کرسکیں گے۔ اٹلی میں حال ہی میں تارکین کی آمد میں نمایاں کمی دیکھنے میں آئی ہے، جس کا سبب بظاہر شمالی افریقہ سے وہاں پہنچنے میں مشکلات ہیں۔
فرانس سے چھوٹی کشتیوں کے ذریعے چینل کراس کرکے برطانیہ پہنچنے والے تارکین کی تعداد میں کمی کرنا موجودہ لیبر حکومت کیلئے ایک بڑا چیلنج ہے، اب بارڈر سیکورٹی کمانڈ انٹیلی جنس ایجنسیوں، پولیس اور بارڈر فورس کے ساتھ مل کر چھوٹی کشتیوں کی پشت پر موجود انسانی اسمگلروں سے نمٹنے کی کوشش کریں گے۔ مارٹن ہیوٹ 2019 اور2023 کے درمیان NPCC کے سربراہ رہے اور اس سے پہلے انھوں نے میٹروپولیٹن پولیس کے اسسٹنٹ کمشنر کی حیثیت سے بھی خدمات انجام دی تھیں۔
ڈائوننگ اسٹریٹ کا کہنا ہے کہ انھیں پولیس، حکومت اور دیگر ایجنسیوں کے ساتھ رابظوں کا کافی تجربہ ہے اور اسی بنیاد پر ان کو اس عہدے کیلئے چنا گیا ہے۔ وزیراعظم سر کیئر اسٹارمر کا کہنا ہے کہ اب کوئی کھلواڑ نہیں ہوگا بلکہ یہ حکومت انسانی اسمگلروں سے نمٹے گی اور مارٹن ہیوٹ کا منفرد تجربہ انسانی اسمگلروں کے بین الاقوامی نیٹ ورک کا قلع قمع کرنے اور ہمارے ساحلوں کا تحفظ کرنے میں نمایاں کردار ادا کرے گا۔ مارٹن ہیوٹ کا کہناہے کہ مجھے اس کام کے چیلنج کے حوالے سے کوئی خوش فہمی نہیں ہے لیکن میں ان کا سامنا کرنے کا تہیہ کرچکا ہوں۔ وزیراعظم سر کیئر اسٹارمر اپنے دورہ روم کے دوران اٹلی کے امیگریشن سے متعلق نیشنل کوآرٹی نیشن سینٹر بھی جائیں گے، جہاں وہ دیکھیں گے کہ وہ غیرقانونی امیگریشن کے مسئلے سے کیسے نمٹتے ہیں اور مستقبل میں تعاون پر بھی بات چیت کریں گے۔
اختتام ہفتہ سر کیئر اسٹارمر نے کہا تھا کہ وہ البانیہ کے ساتھ امیگریشن سے متعلق معاہدے کو دیکھنا چاہیں گے، جس کے تحت سمندر سے جن لوگوں کی جانیں بچائی جاتی ہیں، انھیں ان کی درخواستوں پر فیصلے تک بحیرہ بلقان کے ممالک میں بھیج دیا جاتا ہے۔ اس سوال کے جواب میں کہ کیا آپ بھی اسی طرح کا سمجھوتہ کرنا چاہیں گے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ دیکھیں کیا ہوتا ہے، ابھی کچھ کہنا بہت قبل از وقت ہے، مجھے یہ جاننے میں دلچسپی ہے کہ وہ اس مسئلے سے نمٹنے کیلئے کیا کرتے ہیں، میرے خیال میں ہر شخص ایساہی کرنا چاہے گا۔
لیبر پارٹی نے حکومت سنبھالنے کے بعد سابقہ کنزرویٹو حکومت کی جانب سے اسائلم سیکرز کو روانڈا بھیجنے کا معاہدہ منسوخ کردیا تھا۔ کنزرویٹو پارٹی کے ایک ترجمان نے کہا ہے کہ وزیراعظم کیئر اسٹارمر کے پاس کشتیوں کی آمد روکنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے اور اب وہ دوسروں کی نقل کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ اٹلی کے وزیراعظم اٹلی کی دائیں بازو کی جماعتوں کے اتحاد کی سربراہ ہیں۔ سابق وزیراعظم کنزرویٹو پارٹی کے رشی سوناک کے قریبی اتحادی تھے۔ سر کیئر اسٹامر کے اس دورے کا مقصد بریگزٹ کے بعد یورپ کے ساتھ دوبارہ وسیع تر تعلقات دوبارہ قائم کرنا ہے۔
Comments are closed.