لندن : تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق ٹی ایف ایل کو ڈرائیوروں سے جرمانوں کی آمدنی میں گزشتہ 5سال کے دوران 57فیصد اضافہ ہوا ہے۔ اعدادوشمار کے مطابق ٹی ایف ایل نے 2023/24 کے دوران ڈرائیوروں سے جرمانے کے طورپر 89.3 ملین پونڈ وصول کئے جبکہ 2018/19میں وصول کی گئی رقم کی مالیت56.8ملین پونڈ تھی۔ ڈبل اے نے آمدنی میں اس اضافے کو زیادہ جدید سی سی ٹی وی کیمروں کا استعمال بتایا ہے۔
ٹی ایف ایل نے جنوری 2022میں جرمانے کی رقم 130سے بڑھا کر160 ڈالر کرنے کا اعلان کیا تھا۔ اس نے اتھارٹی پر لندن کی سڑکوں کو جرمانے وصول کرنے کا ذریعے بنالینے کا الزام عائد کیا ہے تاہم ٹی ایف ایل کا کہنا ہے کہ ٹریفک کو محفوظ طریقے سے رواں دواں رکھنے کیلئے ایسا کرنا ضروری ہے۔ ٹی ایف ایل کی جانب سے بسوں کیلئے مخصوص پٹی ریڈ روٹ، یلو بکس جنکشن، موڑ کی ممانعت، گاڑی کھڑی روکنے اور کھڑی کرنے کے اصولوں کی خلاف ورزی پر جرمانے کرتی ہے۔
لندن میں کم وبیش 367میل کی سڑکیں ریڈ روٹ میں شمار ہوتی ہیں۔ سالانہ رپورٹ کے مسودے سے ظاہر ہوتا ہے کہ ٹی ایف ایل نے گزشتہ مالی سال کے دوران جرمانوں کے ذریعے اپنے اخراجات کے مقابلے میں 138ملین پونڈ زیادہ کمائے ٹی ایف ایل کے ڈائریکٹر سیکورٹی کا کہنا ہے کہ ہم نے لندن کو محفوظ طریقے سے رواں دواں رکھنے اور لندن کے ریڈ روٹس پر تاخیر کو کم کرنے کا عزم کیا ہوا ہے جوکہ ایک بااعتماد بس نیٹ ورک کیلئے بہت ضروری ہے اور اس مقصد کو حاصل کرنے کیلئے ریڈ روٹس کی پابندی ضروری ہے کیونکہ اس پر عملدرآمد نہ کرنے کی صورت میں ٹریفک میں خلل پڑتا ہے، بھیڑ بھاڑ میں اضافہ ہوتا ہےاور حفاظتی نقطہ نگاہ سے خطرات پیداہوتے ہیں اور لندن میں ہوا کا معیار بھی متاثر ہوتا ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ جرمانے آمدنی میں اضافے سے زیادہ ڈرائیوروں کو ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی سے روکنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ جرمانے ٹریفک قواعد کی خلاف ورزی کرنے والوں سے وصول کئے جاتے ہیں، جن کی تعداد بہت کم ہے اور دوبارہ جرم کرنے پر جرمانہ بھرنے والوں کی تعداد بہت ہی کم ہے۔ گزشتہ سال مئی میں ججوں کے ایک پینل نے کیمرےکی بنیاد پر شواہد پر جرمانے نہ کرنے کی ہدایت کی تھی لیکن نومبر میں ایک عدالتی نظر ثانی پر اسے منسوخ کردیا گیا تھا۔
Comments are closed.