برمنگھم :کُل جماعتی کشمیر رابطہ کمیٹی کے ترجمان خواجہ سلیمان کی قیادت میں وفد نے برمنگھم آرڈیگٹن کی ممبر آف پارلیمنٹ پولیٹ ہیملٹن سے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کے حوالے سے ملاقات کی۔ وفد میں تحریک کشمیر برمنگھم کے صدر اکرام الحق ،چوہدری نائلہ اقبال اور میری ویلکسن شامل تھیں۔
وفد سے گفتگو کرتے ہوئے پولیٹ ہیملٹن نے کہا کہ وہ آل پارٹیز کشمیرپارلیمانی گروپ کی ممبرہیں، حال ہی میں عمران حسین ایم پی کو اس گروپ کا چیئرمین منتخب کیا گیا ہے، وہ ان کے ساتھ مل کر نئی لیبر حکومت کو لابی کریں گے۔ خواجہ سلیمان نے پولیٹ ہیملٹن کو بتایاکہ مقبوضہ کشمیرکی صورتحال تشویشناک ہے۔
انڈیا کا انتہا پسند وزیر اعظم مودی جنوبی ایشیا کا امن تباہ کرنے پر تلا ہوا ہے، وہ ہر مسئلے کا حل طاقت کا استعمال سمجھتاہےجس کی وجہ سے جنوبی ایشیا کا امن تباہ ہونے کا خطرہ ہے، اس لئے نئی لیبر حکومت کو موودی پر واضح کرنا چاہئے کہ مسئلہ کشمیر کشمیریوں کی رائے کے مطابق حل ہونا چاہئے۔اکرم چوہدری نے کہا کہ مسئلہ کشمیر 1947سے چلا آرہا ہے، اس کو حل کرنےکی کچھ اخلاقی زمہ داری برطانیہ پر بھی آتی ہے ۔
نائلہ اقبال نے کہا کہ انڈیا کی قابض افواج نے زیادہ ظلم کشمیر ی خواتین پر کیا ہے، اس پر عالمی سطح تحقیقات ہونی چاہئے۔ میری ویلکسن نے کہا کہ کہ فلسطین ہو یا مسئلہ کشمیر دونوں کا برطانیہ کی تاریخ سے تعلق ہے، اس لئے اگر ان مسائل کو حل نہ کیا گیا تو برطانیہ کی سامراجی تاریخ بد صورت نظر آئے گی ۔پولیٹ ہیملٹن نے وفد سے کہا کہ وہ اس مسئلہ کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے کی کوشش کی حمایت کرتی ہیں۔
Comments are closed.