اسلام آباد:ڈی چوک پر احتجاج میں شرکت کیلئے آنے والے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا قافلہ باہترکے مقام پر پہنچ گیا ہے جہاں گنڈاپور ورکرز سمیت رات گزاریں گے جبکہ پاک فوج کے دستے انتشار پسندوں کے عقب میں تعینات کر دیے گئے۔
پولیس نے ڈی چوک، چونگی نمبر 26 سمیت دیگر مقامات سے پی ٹی آئی کے درجنوں کارکنوں کو گرفتار کرلیا جبکہ مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے بدترین شیلنگ کا سلسلہ بھی وقفے وقفے سے جاری ہے۔
پی ٹی آئی کے احتجاج کے پیش نظر انتظامیہ نے اسلام آباد والے تمام راستو کو سیل کردیا، جس کے سبب پنڈی بھی جڑواں شہر اسلام آباد سے کٹ گیا ہے، جگہ جگہ کنیٹنرز رکھ کر اور ٹرک کھڑے کر کے راستوں کو بند کیا گیا، اس کے علاوہ پولیس کی بھاری نفری بھی تعینات ہے۔
چیرنگ کراس چوک دونوں جانب سے رکاوٹیں کھڑی کرکے بند کیا گیا جبکہ ایم ایچ چوک صدر مال روڈ بھی دونوں جانب سے بند ہے۔ حیدر روڈ فلیش مین و میڑو اسٹیشن روڈ، مریڑھ چوک چاروں اطراف سے اور مری روڈ بھی مکمل طور پر بند ہے۔ ڈبل روڈ اسٹیڈیم بھی رکاورٹیں کھڑی کرکے بند رکھا گیا ہے۔
کچہری سے اولڈ ایئرپورٹ روڈ کورال تک کھلا ہے جبکہ سواں پل بھی کھلا ہے۔ سٹی ٹریفک پولیس راولپنڈی کا کہنا ہے کہ امن وامان کی صورتحال کے دوران شاہراؤں کی صورت حال کو مد نظر رکھ کر غیر ضروری سفر سے اجتناب کریں۔
پولیس ذرائع کے مطابق جڑواں شہروں کو ملانے والی مرکزی شاہراہوں پر موٹر سائیکلوں کے لیے راستے کھلے ہیں البتہ ریڈ زون اور ڈی چوک کو جانے والے راستے مکمل بند کیے گئے ہیں۔پولیس کا کہنا ہے کہ ریڈ زون میں داخلہ کے لیے مارگلہ رؤف سے واحد راستہ کھلا رکھا گیا ہے، کسی بھی شاہراہ پر کہیں سے بھی ابھی تک مظاہرین جمع نہیں ہوئے۔
اسلام آباد جانے والی تمام شاہراوں کو کنٹینرز لگا کر بند کر دیا گیا ہے۔ فیض آباد، ٹی چوک، کھنہ پل، سکستھ روڈ، ڈبل روڈ اور نائینتھ اینویو پر کنٹینرز لگا کر راستے بند کیے گئے ہیں۔
Comments are closed.